میڈیا کو فوج سے لڑانے کی سازش ہو رہی ہے: آل پاکستان مسلم لیگ

کراچی : آل پاکستان مسلم لیگ نے سینئر صحافی حامد میر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس حملے کو صحافت پر حملہ اور حق و سچ کی آواز دبانے کی کوشش کے ساتھ پاکستان اور فوج کیخلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت جہاں عوام کو تحفظ کی فراہمی میں ناکام ہے وہیں اس کے دور میں صحافی برادری بھی شدید خطرات اور مشکلات سے دوچار ہوچکی ہے۔

اے پی ایم ایل سندھ کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پرویز مشرف اور ان کی سیاسی و عوامی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے حامد میر پر حملے کی مذمت اور اس حملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حامد میر پر حملہ اور اس کے بعد آئی ایس آئی کیخلاف چلائی جانے والی مہم اس بات کو ثابت کررہی ہے کہ اس حملے کے پیچھے پاکستان دشمن بیرونی قوت ملوث ہے جو افواج پاکستان اور آئی ایس کو بدنام و کمزور کرنا چاہتی ہے کیونکہ آئی ایس آئی پاکستان کو اندورنی و بیرونی سازشوں سے محفوظ بنانے والا فوج کا ذیلی ادارہ ہے اور اسے کمزور بنائے بغیر افواج پاکستان کو کمزور نہیں کیا جاسکتا نہ پاکستان پر تسلط کے دیرینہ خواب کی تکمیل حاصل کی جاسکتی ہے۔

اسلئے حامد میر پر حملے کے ذریعے آئی ایس آئی بمقابلہ میڈیا جنگ چھیڑکرنہ صرف فوج مخالف لابی کو تقویت فراہم کی گئی ہے بلکہ فوج کو عوامی حمایت سے محروم کرکے اس کا مورال تباہ کرنے اور فوج و عوام میں فاصلے بڑھانے کی سازش بھی کی گئی ہے۔اے پی ایم ایل نے مطالبہ کیا ہے کہ عدلیہ ‘ پارلیمنٹ ‘ آئی ایس آئی ‘ ایم آئی ‘ایف آئی اے‘ سی آئی ڈی اور دیگر ایجنسیوں پر مشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیٹی قائم کرکے حامد میر پر حملے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں تاکہ اصل ملزمان بے نقاب ہوں اور پاکستان کیخلاف کی جانے والی سازشوں سے پردہ اٹھ سکے۔