لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز میں طلبہ کے لئے پچاس فیصد کوٹہ مختص کیا جائے، ہزاروں کی تعداد میں میڈیکل کے طلبہ و طالبات فارغ التحصیل ہو رہے ہیں مگر ملک ڈاکٹروں کی کمی کا شکار ہے، ستر فیصد سے زائد طالبات میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اس پیشے کی جانب نہیں آتیں جو کہ ملکی خزانے اور وسائل کا ضیاع ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد میں خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے دور دراز دیہات اور قصبے صحت کی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں جبکہ میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ینگ ڈاکٹر شہروں میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔ میڈیکل کے ایک طالب علم پر حکومت 35لاکھ روپے خرچ کرتی ہے مگر اس کے ثمرات نہیں سمیٹے جا رہے۔
دوسری جانب انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسی پالیسی تیار کی جائے جس کے تحت میڈیکل کی تعلیمی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ اپنی خدمات ملک کے دور دراز دیہاتوں میں سر انجام دیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس سال پنجاب میں انٹری ٹیسٹ دینے والے طلبہ و طالبات کی مجموعی تعداد 47559 ہے جن میں 31149 طالبات اور 16410 طلبہ ہیں اس سے میڈیکل کی جانب جانے والے طلبہ کی تعداد کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔ حکومت کو بغیر کسی دباﺅ میں آئے ملک کی بہتری کے لئے فیصلے کرنا ہوں گے۔