لاہور (جیوڈیسک) ادویات ری ایکشن سے ہلاکتوں کے کیس کی سماعت لاہور رجسٹری میں ہوئی۔ افروز کیمیکل نے لواحقین کو 80 ہزار فوری، تین لاکھ 20 ہزار دو سال بعد دینے کی پیشکش کی۔ تاہم عدالت نے اتنا وقت دینے سے انکار کر دیا کیس کی سماعت کے دوران افروز کیمیکلز کے وکیل نے کہا کہ مکمل رقم کا بیس فیصد فوری جمع کرانے کو تیار ہیں، باقی کیلئے 2 سال کا وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے اتنا زیادہ وقت دینے سے انکار کر دیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جس گھر میں جوان موت ہوئی ہے اس گھر کے حالات دیکھیں؟۔
کمپنی نے موقف پیش کیا کہ معاوضے کی رقم بڑھانے سے 3 کروڑ روپے سے زیادہ رقم کا بندوبست کرنا پڑے گا، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کروڑوں روپے کے گھروں میں رہتے ہیں اور جیب سے دیتے وقت تکلیف ہو رہی ہے۔
کمپنی نے درخواست کی کہ عدالت فوجداری مقدمات سے نجات دلائے اور فیکٹری بحال کر دے تو فوری رقم کا بندوبست کر سکتے ہیں جس پر عدالت نے کمپنی کو تین دن کا وقت دیا اور قسطوں کی مدت کم کر کے عدالت کو بتانے کی ہدایت کی، افروز کیمیکلز کی جانب سے تیار دوا کے استعمال سے پنجاب میں سو سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی تھیں۔