لاہور (جیوڈیسک) رمضان المبارک میں میڈیسن کمپنیو ں کی طرف سے ادویات کا مصنوعی بحران پیدا کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو جا ن کے لالے پڑ گئے ہیں۔مارکیٹ میں جان بچانے والی ادویات، دمہ، ہیپاٹائٹس، نمونیا، خسرہ، کھانسی کے شربت اور دیگر ادویات نایاب ہو گئی ہیں جبکہ یہ ادویات بلیک میں کئی گنا زیادہ قیمت کے ساتھ دستیا ب ہیں۔
ان کے علا وہ دوران آپریشن استعمال ہونے والی ادویات، انجکشن بھی مارکیٹ میں نایاب ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی اور ڈرگ انسپکٹرز نے ابھی تک ادویات کا بحران پیدا کرنے والو ں کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ ذرائع کے مطابق ان ادویات میں سے خا ص طور پر Throxine جو دمہ کے مریضو ں کے لیے بہت ضروری ہے ہزاروں روپے کے عوض بلیک میں فروخت ہو رہی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطا بق دمہ کے مریضو ں کے لیے یہ غا ئب کر دی جانے والی دوا اتنی اہم ہے کہ اس کے نہ ملنے سے مریض کی جان بھی جا سکتی ہے۔ میڈیکل سٹور مالکان کے مطابق شارٹ ہو نے والی ادویات میں سے زیادہ تر غیر ملکی کمپنیوں کی ادویات ہیں جو ہر سا ل اس طرح کا بحران پیدا کرتی ہیں۔
جبکہ ان کے مطا بق حکو مت کو مقامی کمپنیوں کو بھی ان ادویات کی تیاری کی اجازت دینی چا ہیے۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطا بق رمضان کے شروع ہونے سے پہلے ہی یہ ادویات نہیں مل رہی تھیں اور ہم کمپنیوں سے مہنگے داموں یہ ادویات منگوا رہے ہیں۔