گجرات لاہور : مدینة الرسول میں خودکش حملے کیخلاف جمعة المبارک کو تحریک لبیک یارسول اللہ کی اپیل پر دنیا بھر میں یوم احتجاج منایا گیا اور شدید ترین غم وغصہ کا اظہار کیا گیا۔ خطباء اسلام نے سانحہ کی شدید ترین مذمت کی اور اسے مسلمانوں کے دین وایمان پر خطرناک حملہ قرار دیا۔
اس موقع پر کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں۔ جبکہ دنیا بھر کی مساجد سے مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائیں اور جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچائیں۔
اس موقع پر مسلم حکمرانوں پر زور دیا گیا کہ وہ حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے اٹھ کھڑے ہوں اور مومنانہ کردار ادا کریں۔ تحریک لبیک یارسول اللہۖ کے بانی رہنماء پیشوائے اہلسنت حضرت پیر محمد افضل قادری نے کہا ہے کہ کائنات عالم کے مقدس ترین مقام کے آداب کو مجروح کرنے کی کوشش سے امت مسلمہ کے ایمانی جذبات شدید ترین مجروح ہوئے ہیں۔ اس سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسلم حکمران جلد از اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کرکے حرمین شریفین کے تحفظ اور اس ایمان شکن سوچ کیخلاف مضبوط لائحہ عمل کا اعلان کریں۔ تحریک لبیک یارسول اللہۖ کے رہنماؤں حضرت پیر محمد افضل قادری، شیخ الحدیث علامہ خادم حسین رضوی، ڈاکٹر اشرف آصف جلالی ودیگر نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مدینہ منورہ میں دھماکے عالم اسلام کے قلب پر دھماکے ہیں، اس کے ذمہ دار دنیا وآخرت میں قہر خداوی سے نہیں بچ سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دربار رسولۖ میں آواز بلند کرنا تو درکنار جہاں سانس بھی ادب سے لی جاتی ہو وہاں اتنی بڑی جسارت عالم اسلام کبھی برداشت نہیں کرسکتا۔ اگر حکومت اجازت دے تو تحریک لبیک یارسول اللہ کی طرف سے مدینہ منورہ کی حفاظت کیلئے 10لاکھ عاشقان رسول بھیجنے کیلئے تیار ہیں۔ یہ جان دے دینگے لیکن مدینہ منورہ پر آنچ نہیں آنے دینگے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حرمین شریفین کی سیکورٹی امت مسلمہ کی مشترکہ فوج یا پھر پاک فوج کے سپرد کردی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذمہ داران اور افواج کو اس موقع پر مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا جس کیلئے ساری قوم ان کے شانہ بشانہ ہوگی۔