کراچی (جیوڈیسک) سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پارٹی بند کر سکتا ہوں لیکن متحدہ میں شامل نہیں ہو سکتا، کہا اگر ہم سے ملک کو نقصان ہے تو پارٹی بند کر دیتے ہیں۔ مصطفی کمال نے کہا فاروق ستار گزشتہ 8 ماہ سے ہم سے ملاقات کرتے رہے، انکی 11 رکنی ٹیم ملاقات کرتی تھی، ہم نے فیصلہ کیا ملکر جماعت کا نیا نام رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا ملاقاتیں فاروق ستار کی خواہش پر اسٹیبلشمنٹ نے کروائیں، خواجہ اظہار، عامر خان سمیت سب رہنما میٹنگز میں موجود ہوتے تھے۔ مصطفی کمال نے کہا میں اسٹیبلشمنٹ کا ایجنٹ نہیں ہوں لیکن رابطے میں ضرور ہوں، کارکنوں کی بازیابی کے لئے اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کرونگا تو کس سے کرونگا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا ہمارا موقف ہے متحدہ بانی ایم کیو ایم کی تھی ہے اور رہے گی، ذرا سی بات کرلیں تو ایم کیو ایم ان سے شکایت کر دیتی ہے، بانی متحدہ را کا ایجنٹ ہے۔ انہوں نے کہا فاروق ستار بانی متحدہ کا نام کیوں نہیں لیتے، عمران فاروق کو متحدہ بانی نے قتل کرایا، قتل کرنے والے بھارتی سیٹ اپ کے لوگ گرفتار ہیں۔ ان کا کہنا تھا توقع ہے فاروق ستار عمران فاروق کی قبر پر کھڑے ہو کر ان کے قاتلوں کے خلاف بد دعا کریں گے، 70 لاپتہ مہاجروں کو میں نے بازیاب کرایا لیکن فاروق ستار کے بیان کے بعد ایسا ہونا بند ہو گیا، بازیاب افراد کا پی ایس پی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا میرے کارکن ایسا کام نہیں کرتے کہ پولیس گھروں پر چھاپے مارے۔
سربراہ پاک سرزمین پارٹی نے کہا 22 اگست کی تقریر بانی متحدہ نے کی، فاروق ستار اور ساتھی بھی وہیں موجود تھے، میڈیا ہاؤسز پر حملوں کا حکم دیا لیکن کسی نے کارکنون کو نہیں روکا۔ انہون نے کہا میرے بارے میں جس کو جو گمان کرنا ہے کر لے، عشرت العباد نے انیس قائم خانی کو متحدہ جوائن کرنے کا کہا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا مہاجر آپ کو 30 سال سے مینڈیٹ دے رہے ہیں لیکن آج کراچی تباہ حال کیوں ہے؟، آپ ہی سب کچھ ہیں تو کراچی مسائل کا گڑھ کیوں ہے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ آج انہوں نے شہدا قبرستان کے تالے توڑ دیئے، یہ لوگ مہاجروں کا نام استعمال کر کے سیاست کر رہے ہیں، ان سے بڑا مہاجروں کا دشمن کوئی اور نہیں۔