اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) احتساب عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر فرد جرم عائد کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے میگا منی لانڈرنگ و پارک لین کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں آصف زرداری عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر ان کی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوئے۔
احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور پر میگا منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
کیس کے ایک اور ملزم اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور ان کی حاضری لگائی گئی، عدالت نے انور مجید پر بھی اسی کیس میں فرد جرم عائد کی جب کہ ان کے صاحبزادے اے جی مجید پر کمرہ عدالت میں فرد جرم عائد کی جس پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد گرفتار ملزمان حسین لوائی اور طحہ رضا کے وکلا کو چارج شیٹ کی کاپی دی گئی۔
احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ حاضری کے لیے دستخط کے ساتھ انہیں الزامات کی فرد جرم بھی دے دیں اور جو ملزمان دیگر 2 ریفرنسز میں نامزد نہیں وہ جاسکتے ہیں۔
عدالت کی ہدایت پر آصف زرداری اور فریال تالپور کو چارج شیٹ پڑھنے کے لیے دی گئی۔
عدالت نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد فریال تالپور کو جانے کی اجازت دے دی۔
عدالت نے آصف زرداری سمیت تمام ملزمان پر پارک لین کے ضمنی ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 5 اکتوبر تک مؤخر کردی جب کہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت نے ملزم شیر علی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور 5 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیسوں اور 3 کرپشن ریفرنسز میں آصف زرداری کی درخواستیں خارج کر کے فرد جرم عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔
احتساب عدالت کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کو جعلی اکاونٹس ریفرنسز میں بری نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری جانب آصف زرداری نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنس کا ٹرائل اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے اور دونوں ریفرنسز میں بریت کی استدعا کی ہے۔