اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) احتساب عدالت نے میگا منی لانڈرنگ ریفرنس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم کی کارروائی 24 جولائی تک موخر کر دی۔
منی لانڈرنگ ریفرنس میں فردِ جرم کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں تمام انتظامات مکمل تھے۔ آصف زرداری کے لئے ویڈیو لنک کا انتظام کراچی میں تھا جبکہ فریال تالپور کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا تھا۔ ملزمان کے وکیل فاروق نائیک اور لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں فریال تالپور کی طرف سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
جج اعظم خان نے اپنے ریمارکس میں کہا ایک ملزم کی پلی بارگین مکمل ہونے سے پہلے فرد جرم عائد نہیں ہوسکتی۔ نیب نے ایک ملزم کی پلی بارگین کی رپورٹ عدالت میں جمع کروانی تھی۔ عدالت نے حکم دیا کہ نیب آئندہ سماعت سے 2،3 دن پہلے پلی بارگین رپورٹ پیش کرے۔
ریفرنس کی ابتدائی تفتیش ایف آئی اے نے کراچی میں کی جس کے بعد سپریم کورٹ کے احکامات پر کیس نیب راولپنڈی کو منتقل ہوا۔ اب تک یو اے ای کے ناصر لوتھا اور اومنی گروپ کے اسلم مسعود سمیت کیس کے 5 اہم ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔
نیب کے مطابق حسین لوائی کے نجی بنک میں اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی اکاؤنٹ کھول کر منی لانڈرنگ کا آغاز کیا گیا۔ زرداری گروپ آف کمپنیز کے اکاؤنٹس میں آنے والی رقوم فریال تالپور نے نکلوائیں۔ عبدالغنی مجید نے انہی اکاؤنٹس کے ذریعے رقوم بیرون ملک منتقل کیں۔
قومی احتساب بیورو کے مطابق حسین لوائی کے جس بنک کو منی لانڈرنگ کے لئے استعمال کیا گیا، وہ آصف زردای کی فرنٹ کمپنی کے پلاٹ پر ہی بنایا گیا، کیس میں فردِ جرم احتساب عدالت کے جج اعظم خان کو عائد کرنا تھی۔