کوٹلہ ارب علی خاں کی خبریں 16/12/2014

Mehar Jalal Shaiqe

Mehar Jalal Shaiqe

کوٹلہ ارب علی خاں (مہر جلال شائق سے) اے سی کھاریاں ڈاکٹر افشاں ارباب صاحبہ!!!کوٹلہ ارب علی خاں مین روڈ پر ابھی بھی ناجائز تجاویزات کی بھر ہے آپکے اقدامات کوٹلہ کے ریڑھی بانوں اور دوکانداروں نے ہوا میں اڑا دئیے ہیں اور غریب ریڑھی بانوں کیلئے مناسب جگہ کا بندوبست بھی کیا جائے سٹرک کے اوپر”وائٹ لائن”لگائی جائے جس سے آگے آنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے تفصیلات کے مطابق کوٹلہ ارب علی خاں مین بازار اور بھمبر روڈ پر دوکانداروں اور ریڑھی بانوں نے ناجائز تجاویزات قائم کر رکھی ہیں گزشتہ دنوں اے سی کھاریاں ڈاکٹر افشاں ارباب نے کوٹلہ ارب علی خاں کا دورہ کیا اور ناجائز تجاویزات ختم کروائیں اور دوکانداروں کو کہا کہ وہ اپنی حدد میں اپنا سامان رکھیں اور ریڑھی بانوں کو سٹرک کے اوپر ریڑھیاں لگانے سے منع کیا گیا لیکن اب پھر وہ ہی پرانی صورت حال شکل اختیار کر گئی ہے کئی ریڑھیاں سڑک کے اوپر لگی ہوتیں ہیں اور جو ریڑھی بان اپنی ریڈھیوں پر پیدل چل کر فرووٹ وغیر فروخت کرتے ہیں یہ اپنی دیڑھیاں سڑک کے اوپر ہی کھڑی کر کہ گاہکوں کو سودا دیتے ہیں اور پھر سے ناجائز تجاویزات شروع ہو گئیں ہیں مین روڈ کوٹلہ کی سٹرک کو ایک بار مکمل صاف کرکے ”وائٹ لائن ”سٹرک کے دونوں طرف لائی جائے کہ اس سے پیچھے رہ کر ریڑھی بان فرووٹ وغیرہ فروخت کر سکیں اور اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں اس سے سٹرک بھی کھلی ہو جائے گی اور سب کے ساتھ برابر بلاامتیاز کارروائی ہو گی اور ان کو پھر اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہوکر سودا فروخت کرنے کی سہولت ہو گی اگر اس تجویز پر عمل در آمد کیا جاتا ہے تو پھر یقینا ناجائز تجاویزات ختم ہو جائیں گی اور سٹرک بھی صاف اور کھلی نظر آئے گی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوٹلہ ارب علی خاں ( مہر جلال شائق سے ) ”سانحہ پشاور ”میں معصوم طالب علموں کے ورثاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں حکومت تعلیمی اداروں کی سیکورٹی بڑھائے اور ایسے واقعات سے نمٹنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی بنائے ان خیالات کا اظہار امریکہ میں مقیم ممتاز کاروباری سیاسی وسماجی شخصیت چوہدری نوید انور امریکہ آف پلاگراں نے اپنے تعزیتی بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ پشارو میں معصوم بے گناہ طالب علموں کو شہید کیا گیا دہشت گرد ہمارے ملک کا سب سے بڑا ناسور ہیں حکومت انکے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ اس سانحہ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء کو صبر وجمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحٹ یاب کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوٹلہ ارب علی خاں ( نمائندہ خصوصی ) کوٹلہ میڈیا کونسل کا تعزیتی اجلاس صدر کوٹلہ میڈیا کونسل مہر جلال شا ئق کی زیر صدارت آفس کوٹلہ میڈیا کونسل میں منعقد ہوا جس میں سانحہ پشاور میں شہید ہونے والوںکیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اجلاس میں کوٹلہ میڈیا کونسل کی ٹیم کے ممبران و عہدیدران نے بھر پورشرکت کی ۔تعزیتی اجلاس میں کہا گیا کہ سانحہ پشاور کے لواحقین کے غم میں ”کوٹلہ میڈیا کونسل ”کی ٹیم برابر کی شریک ہے اللہ تعالی سوگوران کو صبر وجمیل عطا فرمائے اور زخمیوں ک وجلد صحت یاب کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوٹلہ ارب علی خاں ( مہر جلال شائق سے ) ڈسی سی او صاحب !!! ایک نظر ادھر بھی ۔۔۔۔بنیادی مراکز صحت جو کہ دیہی علاقوں میں ہیں اور عام طور پر آبادی سے تقریباایک کلومیٹر کے فاصلہ پر ہوتے ہیںاکثر میں ”چوکیدار ”نہ ہیں جس کی وجہ سے چوری کی کئی وارداتیں ہو چکی ہیں نئے ڈاکٹر ز کو ان بنیادی مراکز صحت میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اس لیے درجہ چہارم کے ملازمین ”چوکیدار ”تعینات کیے جائیں ایک مثال بنیادی مراکز صحت چڑیاولہ کی یہ ہے کہ وہاں سے دو بار چور بجلی کا ٹرانسفارمر لے گئے تھے اور پنکھے ،پمپ بھی اتار کیا گیا تھا اب یہاں پر نہ تو پانی کی سہولت ہے اور نہ ہی بجلی کی سہولت ہے بجلی کا ڈیمانڈ نوٹس دوباری جمع ہو چکا ہے لیکن ٹرانسفارمر ابھی تک نہیں لگا شہری آبادی کے ہسپتالوں میں چوکیدار موجود ہیں لیکن دیہی آبادی کے علاقوں میں چوکیدار نہ ہونا لمیہ فکریہ ہے لہذا ڈاکٹرز کی سہولت اور ہسپتالوں کی حفاظت کیلئے ”چوکیدار ”کی تعیناتی سے پابندی اٹھائی جائے۔