شیخوپورہ (جیوڈیسک) لیڈی ڈاکٹر نے الزام عائد کیا ہے کہ عارف سندھیلہ مویشیوں کی ادویات مفت دینے کا مطالبہ کرتا تھا، نہ دینے پر تشدد کیا جبکہ عارف سندھیلہ کا کہنا ہے کہ میں نے لیڈی ڈاکٹر پر کوئی تشدد نہیں کیا، الزامات بے بنیاد ہیں۔ شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے عارف سندھیلہ اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال شیخوپورہ آئے اور انہوں نے لیڈی ڈاکٹر ثنا جبیں پر تشدد کیا۔
طیش میں آکر اسے موبائل دے مارا۔ دوسری جانب عارف سندھیلہ نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لیڈی ڈاکٹر پر کوئی تشدد نہیں کیا۔ لیڈی ڈاکٹر اپنی ٹرانسفر رکوانے کیلئے دبا ڈال رہی تھی جبکہ لیڈی ڈاکٹر کا موقف ہے کہ عارف سندھیلہ اپنے مویشیوں کیلئے مفت ادویات لینا چاہتے تھے۔
لیڈی ڈاکٹر پر تشدد کیخلاف ڈاکٹروں نے ناروا رویے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور ایم پی اے کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر ڈی پی او شیخوپورہ کا کہنا ہے کہ اگر رکن اسمبلی کی خلاف درخواست آئی تو قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل (ن) لیگ کی رکن پنجاب اسمبلی نگہت شیخ نے بھی دوران سفر بس ہوسٹس پر تشدد کیا تھا۔