اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی ارکان حکومت سے انحراف کرنے کیلئے تیار ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت کھوکھلی ہو چکی ہے اور اخلاقی اتھارٹی ختم ہو چکی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر بحث نہیں ہوئی، نظام کی تبدیلی کے بجائے اقتدار میں حصہ ڈھونڈنا شروع کردیں تو بات نہیں بنے گی۔
شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ ضمنی انتخاب ہو یا سینیٹ الیکشن حکومت کی کمزور ی واضح ہو گئی، حکومت سے انحراف کرنے کیلئے کئی لوگ تیار ہیں، حکومت کمزور وکٹ پر کھیل رہی ہے۔
لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ن لیگ کی سینیٹ کی پارلیمانی میٹنگ میں دو ارکان نے کہا انہیں فون آئے ہیں، ٹیلیفون اور دباؤ کا سلسلہ اب ختم ہونا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ اعتماد کا ووٹ جعلی تھا جس طرح لیا گیا پی ٹی آئی ارکان ہمیں بتا رہے ہیں۔
سینیٹ انتخابات سے متعلق کہنا تھا کہ بلوچستان سے ایک امیدوارکو 70 کروڑ روپے میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا گیا، پارٹی نے قبول نہیں کیا تو امیدوار بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) میں چلا گیا، باپ پارٹی سے سینیٹ رکن منتخب ہوکر وہ واپس پی ٹی آئی میں آگئے، عمران خان کی بڑی کامیابی ہے کہ سینیٹ کا ووٹ بھی حاصل کرلیااور 70 کروڑ بھی۔