یادیں خوبصورت ہوتی ہیں
Posted on May 1, 2018 By Majid Khan آپکی شاعری, شاعری
Memories
آئو کے دل کو کچھ بہلائیں
ان وحشتوں سے کہیں دور لے جائیں
چلو پرانے محلے کی سیر کر آئیں
سلام کریں سب کو
اور دیکھ دیکھ مسکرائیں
جہاں گلی کے کونے پر
یونہی گھنٹوں گزر جائیں
نا کوئی موبائل کی گھنٹی بچے
نا ایس ایم ایس دھیان بٹائیں
گرمیوں کی دوپہر میں
کلفی والے کی ٹن ٹن پر
دبے پائوں گھر سے نکل جائیں
اس آس پر ادھر ادھر پھرنا
کہ وہ لکڑی کا دروازہ آہستہ کھلے
جیسے اسے بھی کسی کے جاگنے کا اندیشہ ہو
پھر کانچ کی چوڑیوں کی کھنک سے احاطہ کھلے
چلچلاتی دھوپ میں ٹھنڈی ہوا کا جھونکا چلے
اور تھوڑا سا پردہ ہٹے، دور جاتے کلفی والے کی صدا لگے
کن انکھیوں کا کوئی اشارہ ملے
کلفی لادینے کی استداعا کرے
جلدی جلدی بالوں کو انگلیوں سے سوارنا
کسی اور کے آجانے سے خوفزدہ سا
وہ جلدی میں پیسے پکڑتے
انگلیوں کا جذب ہوجانا
یوں مڑ کے بھاگنا کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں
مگر وہ دل کا دھڑکنا کے رکا ہی نہیں
کلفی کے گرجانے سے چونک جاتا ہوں
میں ویسے ہی مسکراتے واپس آجاتا ہوں
سفید بالوں میں کنگی کرتے
آئینے کے سامنے خود کو پاتا ہوں
اداس جب بھی ہوتا ہوں
تو یونہی کبھی پرانے محلے میں چلا جاتا ہوں
یا پھر اسکول کی ڈیسک میں
کسی بچے کو ربر مار کر چھپ جاتا ہوں
خالد راہی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com