تحریر : مدیحہ ریاض میں ایک خاتون ہوں اور خواتین کے حق کے لئے بات کروں گی۔ نسل اِنسانی کے لئے شادی اہم فریضہ ہے۔ شادی جوڑے کی ہوتی ہے یعنی مرد اور عوت۔ خداوند کریم نے ہر ذی روح کا جوڑا بنا کر دنیا میں بھیجا۔ تمام انسان اماں حوا اور آدم کی اولاد ہیں، خداوند کریم نے تمام انسانوں یعنی مرد اور عورت کو برابر کے حقوق دیئے ہیں۔ پاکستان ایک اسلامی مملکت ہے اور اس اسلامی ملک کے اس اسلامی معاشرے میں عورت ذات کی عزت نہ ہونے کے برابر ہے۔
اسلامی مملکت کے اس معاشرے کو مردوں کا معاشرہ کہا جاتا ہے حالانکہ اسلامی معاشرہ اِنسانوں کا معاشرہ کہلاتا ہے اور اِنسانوں میں مرد اور عورت دونوں شامل ہیں۔
Respect for Woman
افسوس پاکستانی معاشرہ صرف مردوں کا معاشرہ کہلایا جاتا ہے۔ اس نام نہاد مردوں کے معاشرے میں عورت کی عزت تب ہے جب اس کے ساتھ کوئی رشتہ جڑا ہو۔ اس بات کا اندازہ کا ہر عورت کو گھر سے باہر نکلتے وقت ہو جاتا ہے۔
گھریلو کام ‘روز گار ‘حصول علم کے لئے نکلنے والی بچیوں اور خواتین کو مردوں کی غلیظ نظروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خواتین پردے میں نکلیں یا بغیر پردے کے نکلیں غلیظ نظروں اور گھٹیا فقرے بازی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔