جرمنی (جیوڈیسک) جرمنی میں ذہنی طور پر معذور افراد کو حق رائے دہی دینے کے عمل میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ابتدائی طور پر نفسیاتی یا ذہنی طور پر معذور افراد کو اپنے مختار کے ہمراہ یورپی پارلیمان کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دے دیا گیا ہے۔
جرمنی میں نفسیاتی طور پر بیمار اور ذہنی طور پر معذور افراد بھی درخواست دینے پر چھبیس مئی کو ہونے والے یورپی پارلیمانی انتخابات میں اپنا ووٹ کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ فیصلہ وفاقی جرمن آئینی عدالت نے سنایا۔ اس سلسلے میں ایک آئینی درخواست ملک کی تین مختلف سیاسی جماعتوں نے دی تھی۔
عدالتی فیصلے کے بعد جرمنی میں پہلی بار ایسے شہری بھی ووٹ دینے کے اہل ہو گئے ہیں، جو یا تو ایسے معذور شہری ہوں جن کے لیے عدالتی سطح پر کوئی مختار مقرر کیا گیا ہو، یا پھر ذہنی طور پر معذور ایسے افراد جن کو ان کے کیے کی سزا نہ دی جا سکتی ہو اور جو کسی نفسیاتی علاج گاہ میں مقیم ہوں۔
ماہرین کے مطابق جرمنی میں ایسے شہریوں کی تعداد اسّی ہزار کے قریب بنتی ہے۔
کالسروہے میں قائم آئینی عدالت میں یہ درخواست جمع کرانے والی جماعتیں ماحول پسندوں کی گرین پارٹی، ترقی پسندوں کی فری ڈیموکریٹک پارٹی اور بائیں بازو کی لیفٹ پارٹی تھیں۔ پارلیمان میں اپوزیشن کی یہ جماعتیں ایسے افراد کو ووٹ کا حق دلانے کے لیے کوشاں ہیں۔ رواں برس جنوری میں اس عدالت نے اعلان کیا تھا کہ ذہنی طور پر چیلنجز کے شکار ایسے افراد کو ووٹ کا نہ دینے عمل غیر آئینی ہے۔
اس فیصلے کے بعد جرمن پارلیمان بُنڈس ٹاگ نے مارچ میں اس حوالے سے قانون متعارف کرایا تاہم حکمران اتحاد میں شامل جماعتوں، کرسچن ڈیمو کریٹک پارٹی، کرسچن سوشل یونین اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے اس کی منظوری کا راستہ روک دیا تھا۔