مصر(جیوڈیسک) میں سیاسی بحران بدستور بر قرار ہے، امریکی نائب وزیر خارجہ کی مصر میں موجودگی کے باوجود مصر میں سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں سات افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ مصر میں ٹینکوں کے ذریعے اقتدار میں آنے والی حکومت کے خلاف سابق منتخب جمہوری صدر محمد مرسی کے حامی سراپا احتجاج ہیں۔
مصر کی صورتحال اور سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مظاہرین کی ہلاکتوں پر عالمی برادری نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، فوجی بغاوت کے بعد پیدا ہونیوالی کشیدگی کو قابو کرنے اور جمہوری حکومت کو اقتدار کی منتقلی پر زور دینے کیلئے امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنز بھی مصر میں برا جمان ہیں اور تازہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب مصر میں موجود امریکی مندوب ولیم برنز نے کہا تھا کہ جمہوریت کو دوسرا موقع دینا چاہیے۔
صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں ہونیوالی جھڑپ میں پولیس کی مداخلت کے بعد سات قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور حکام نے چار سو سے زائد لوگوں کو حراست میں بھی لیا۔
جبکہ جھڑپ میں دو سو ساٹھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہیکہ مصر میں سیاسی انتقام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ مرسی کی حکومت ختم کرنے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد سو کے قریب پہنچ چکی ہے۔