میرٹ کا جھنڈا

Merit

Merit

میرٹ ایک ایسا لفظ ہے، جس کا مطلب ہے محنت کر کے متعلقہ جگہ کا صحیح حق دار ہونا۔ پر افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے یہاں شاید ہی کوئی جگہ ہو جہاں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہو۔ اگر ہمیں آگے بڑھنے کے لئےا۔ب۔پ پر یقین رکھنا ہوگا اور یہ حقیقت ہے لیکن کوئی بھی اس بات سے ناواقف نہیں ہے کہ اب میرٹ پر نوکری ملنا ناممکن سا فعل لگنے لگا ہے۔ پاکستان میں سا میرٹ کی وجہ سے کئی پڑھے لکھے نوجوان بیروزگار ہیں۔

ہم آئے دن بے بس نظروں کے ساتھ میرٹ کی دھجیاں اڑاتے دیکھتے رہتے ہیں مگر کوئی کچھ نہیں کرتا۔ ایسے بہت سے افراد ہیں جن میں ہمارے منسٹرز کا بھی ہاتھ ہوتا ہے۔ کچھ اچھے بھی لوگ ہوتے ہیں جو میرٹ پر روزگار فراہم کرتے ہیں پر ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔

حال ہی میں ایک یوتھ کانفرنس ہوئی جس میں مہمان خصوصی نے اپنے خطاب میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سنایا انہوں نے بتایا کہ وہ ایک ٹیم کے ممبر تھے جو سب سے انٹرویو لے رہے تھے، ایک غریب مگر سلجھا ہوا لڑکا انٹرویو دینے کے لئے آیا، ہم جو بھی پوچھتے وہ صحیح جواب دیتا چلاگیا ہم نے اس لڑکے سے چالیس سے اوپر سوالات کیے یہاں تک کہ ہم تھک گئے پر اس نے ایک بھی غلط جواب نہیں دیا۔

اس کی ذہانت دیکھ کر ہم دنگ رہ گئے۔ پھر ہم نے اس کو نتیجے کے انتظار کا کہا وہ لڑکا جاتے ہوئے ہمیں یہ کہ کر گیا کہ مجھے معلوم ہے آپ منسٹر کی دی ہوئی لسٹ والوں کو نوکری دیں گے مجھے نہیں نوکری نہیں ملنے والی۔ اس کی بات سن کر ہم ششدر رہ گئے۔ ہم منسٹر کے پا س گئے اور انہیں اپنی بنائی ہوئی لسٹ دی جس میں اس لڑکے کا نام بھی ہم نے شامل کیا یہ دیکھ کر منسٹر نے وہ چٹھی پھاڑ دی ، جس پر ہم خاموش ان کا منہ دیکھتے رہ گئے۔

Robber

Robber

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے دو برس بعد اخبار میں ڈاکوؤں کی لاشوں کی تصویر آئی جس میں اس ذہین لڑکے کی لاش کی بھی تصویر تھی۔ انتہائی افسوسناک واقعہ سن کے کانفرنس ہال میں بیٹھے ہر انسان کا سر افسوس کے ساتھ جھک گیا۔ میں سوچ رہی تھی کہ نہ جانے اور کتنی نا انصافیوں سے دل برداشتہ ہو کر ایسے لڑکے جرائم پیشہ گروپوں کے آلہ کار بن رہے ہوں گے اور غلط راستے پر چل پڑتے ہوں گے؟

اگر ایسے ہی ہر کسی کی ساتھ ناانصافی ہوتی رہی تو پاکستان کے کیا حالات ہو جائینگے؟ اعلیٰ عہدوں پر فائز حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ ناانصافی کی روک تھام کے لئے اہم کردار ادا کریں اور میرٹ کے جھنڈے تلے اہم فیصلے کریں تاکہ ناانصافی کی بھینٹ چڑھنے والے نوجوانوں کو بربادی سے بچایا جاسکے۔ اگر آج ہم اپنے معاشرے کو جرائم پیشہ اور برائی والے معاشرے کی بجائے صاف ستھرا اور ایمان دار دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم میرٹ پر بھرتیاں کریں، تعلیمی اداروں میں میرٹ پر داخلے ملنے چاہیے۔ ہر شخص کو اس کو حق ملنا چاہے۔ جب ہم میرٹ کے جھنڈے کے تلے کام کریں گے تو لا محالا ہمارا معاشرہ خود بخود ایک اچھا اور مثالی معاشرے کو طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔

Shireen Ali Abbasi

Shireen Ali Abbasi

تحریر: شریں علی عباسی