برلن (جیوڈیسک) فن لینڈ کے وزیراعظم کی برلن آمد پر ان کا استقبال کرنے والی جرمن چانسلر پھر کپکپاتی ہوئی دکھائی دیں۔ حالیہ ہفتوں میں یہ تیسرا موقع ہے کہ وہ اس طرح لرزش کا شکار نظر آئی ہیں۔
چانسلر میرکل کے ساتھ مذاکرات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں میرکل نے کہا کہ وہ اب بہتر محسوس کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا، ”میں بالکل ٹھیک ہوں۔ آپ کو میرے لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ”وہ ابھی بہتری کے عمل سے گزر رہی ہیں اور لگتا ہے کہ ابھی بہتری کا عمل مکمل نہیں ہوا۔‘‘
واضح رہے کہ جون کے وسط میں یوکرائنی صدر کے ساتھ کھڑی میرکل کو اچانک کانپتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جب کہ انہوں نے بعد میں کہا تھا کہ وہ گرمی میں پانی کی قلت کا شکار تھیں اور پانی پینے کے بعد وہ بالکل ٹھیک ہو چکی ہیں۔
گزشتہ چند ماہ میں یہ تیسرا موقع تھا کہ میرکل کاپنتی ہوئی نظر آئیں، تاہم بدھ کے روز بظاہر دیگر دو مواقع کے مقابلے میں یہ لرزش خاصی کم تھی۔
جون کی ستائیس تاریخ کو جرمن صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر کے ہم راہ ایک تقریب میں موجود میرکل دوسری بار کانپتی نظر آئی تھیں، تاہم اس کے بعد وہ جاپان میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے لیے روانہ ہو گئی تھیں۔
چانسلر دفتر نے میرکل کی صحت سے متعلق خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ واقعہ گرمی اور جسم میں پانی کی کمی کا شاخ سانہ تھا، تاہم بدھ کے روز جب میرکل کچھ کانپتی نظر آئیں، تب برلن میں خنکی تھی۔
میرکل آئندہ بدھ کو 65 برس کی ہو جائیں گی۔ میرکل کو ان کے کام کے دوران عمدہ اخلاق اور بین الاقوامی سطح پر نہایت تکریم کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ چار بار جرمن چانسلر کے عہدے پر فائز رہنے والی میرکل پہلے ہی اعلان کر چکی ہیں کہ وہ سن 2021 میں چانسلر کے عہدے کی مدت مکمل کرنے کے بعد دوبارہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی۔