اظہار تشکر الحمد للہ

Allah

Allah

تحریر : شاہ بانو میر

یکم اگست بروز جمعة 2014 میں اللہ کے حضور عاجزی سے نفل ادا کر کے ترجمہ ٹائپ کرنا شروع کیا٬ سوچ صرف ایک تھی ٬ کہ میں قرآن پاک کو بہت تاخیر سے پڑھ پائی اور جب پڑہا تو پتہ چلا کہ اس دنیا کا ساری کتابیں صفر ہیں ٬ کلام اللہ کا حرف حرف ایسا بامعنی باوزن اور پُراثر ہے کہ اس سے ناطہ جُڑ جائے تو پھر آپ دنیا بھول جاتے ہیں٬

سوچتی ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تو یہ براہ راست اتارا جاتا تھا٬ ان کی کیا کیفیت ہوتی تھی٬ حق بات کہنے پر مجنون کہا گیا ٬ دیوانہ کہا گیا٬ پتھر برسائے گئے ٬ دربدر کیا گیالیکن اگر میرے آقا اس وقت کسی بھی پیشکش کو قبول کر لیتے تو کیا آج ہم سب اس سے مستفید ہو سکتے تھے؟٬ اللہ پاک اپنے کاموں کیلیۓ خود اپنے لوگ چنتا ہے ٬ کسی کی کیا مجال کہ وہ دنیا داری کے جھمیلوں میں الجھا ہوا اللہ سے دھوکہ کر سکے اور مصنوعی انداز میں اس کے ساتھ تعلق کو جوڑے٬ وہ خود دل میں ایسا بیج پیدا کر دیتا ہے

کہ اسکا ٌ کُن فیکُن ابھی بھی اس منافقانہ دور جدید میں بھی دیکھا جا سکتا ہے٬ کایا کیسے پلٹتی ہے یہ خود بدلنے والا بھی نہیں جانتا٬ نفس کی ہجرت زندگی کی سب سے مشکل ہجرت ہے٬ زمین کی ہجرت کا مقصد جسم کو آزار سے بچانا ٬ محفوظ ہونا یا زندگی کو پُرآسائش بنانا ہے٬ یا پھر جن کے درجے بڑے ہیں وہ اللہ کے دین کیلیۓ ہجرت کرتے ہیں٬ پیغامِ حق کو پھیلانے کیلیۓ ٬ آج ہم جیسے بے عمل لوگوں نے زندگی کو جن جھوٹی آسائشات سے متصل کر رکھا ہے

اس دور میں دنیاوی زندگی کو ترک کر کے اپنے نفس کی ہجرت کرنا اور خود کو قرآن سے جوڑنا بلاشبہ اتنا آسان نہیں٬ لیکن اس مشکل عمل کی راحت وہ نہیں جان سکتے جن کیلیۓ اللہ پاک نے فرما دیا کہ میرے لئے کیا مشکل تھا کہ تم سب کو ایک امت بنا دیتا مگر انسانوں کو جنوں کو جہنم کیلیۓ بھی پیدا کیا ہے خود دنیاوی رونقیں ترک کی جا سکتی ہیں

اس راہ میں پا پیادہ آگے بڑھا جا سکتا ہے لیکن اس راستے کا سب سے پُرخار دشوار گزار مرحلہ وہ ہے جہاں حکم دے دیا جاتا ہے کہ اب نکلو اور حق بات کو پھیلاؤ جو سنا ہے آگے سناؤ جو پڑھا آگے پڑھاؤ جو محسوس کیا ہے وہ آگے بتلاؤ
بس یہ وہ عمل ہے جو آج بھی ویسا ہی دور سامنے لے آتا ہے جب آپ کے سامنے آپ کے پیچھے ہر انسان جس کا دل اللہ کے ڈر خوف سے عاری دنیا کی رونقوں میں حلال حرام کی تمیز کے بغیر ڈوبا ہوا ہے٬

Holy Quran

Holy Quran

آپ ان کیلیۓ ہدفِ تنقید بن جاتے ہیں بجائے اس کے کہ ہم یہ شکر ادا کریں کہ کسی کو اللہ پاک نے توفیق دی مگر نہیں آج بھی شائد یہ سنت ہے اس لئے جاری و ساری ہے قرآن پیغامِ ہدایت اردو ترجمہ الحمد للہ میری طرح نجانے کتنوں کے دل بدل دے اور ہمیں بھی اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے حق بات کہنے پر وہی الفاظ سننے کو ملیں جو کفارِ مکہ ان کو کہتے تھے ایسا جب جب ہوگا تو میں یہی سمجھوں گی

کہ الحمد للہ اللہ پاک نے مجھے سنت پر رکھا٬ آپ سب سے پُرزور التماس ہے کہ اس جاہلانہ دور میں ذات کیلیۓ لڑنے مرنے کو تیار مسلمانوں نے کیونکہ مطالعہ قرآن نہیں کیا لہٰذا وہ سب کہہ سکتے ہیں سب سن سکتے ہیں ٬ لیکن جن جن کو اللہ نے اپنا قرآن پڑھا کر شعور عطا فرما دیا ٬ وہ جاہلانہ گفتگو نہیں کر سکتے ٬ مگر وہ خاموش بھی نہیں رہیں گے جہاں جہاں اللہ کا اذن ہوگا وہ بولیں گے

کیونکہ یہ حق پڑھ کر حق کہنا ان پر واجب ہوگیا کئی معروف ویب سائٹس پر پیغامِ ہدایت لگا دیا گیا ہے ٬ اللہ سے دعا ہے کہ اس میں گھریلو خواتین جو اس دور میں جب کچھ نہ کرنے والے صرف نام چاہتے ہیں یہ اللہ کی بندیاں اپنا نام نہیں بتانا چاہتیں کہ کہیں ساری محنت دکھاوے سے اکارت نہ چلی جائے سمجھداروں کیلیۓ یہی وہ نکتہ ہے جو بتاتا ہے

کہ دین کا دنیا سے کیا فرق ہے اللہ پاک لکھانے والیوں لکھنے والی پڑھنے والوں لگانے والوں کا بہترین صدقہ جاریہ بنائے اللہ پاک میرے والدین کیلیۓ میری اس معمولی سی خدمت کو بہترین صدقہ جاریہ قیامت تک بنا دےکوتاہیاں کمیاں معاف کر کے بہترین اجر و ثواب عطا فرمائے٬ اللہ پاک ہر مسلمان جو اردو لکھنا پڑھنا جانتا ہے کبھی نہ کبھی اس کی زندگی کو اس مقام تک ضرور لائے جہاں وہ اردو ترجمہ سہولت سے نیٹ پر پڑھ سکے

یا اللہ ہمارے والدین پیاری استاذہ جی تمام ٹیم کی محترم خواتین کیلیۓ خاص الخاص رحمت اور انعامات کا نزول فرمانا ہمیں توفیق دینا کہ اس قرآن سے حق بات کو بغیر ڈرے بغیر خوف کے کہہ کر تیرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کو آج بھی زندہ رکھ سکیں اور اس قرآن پاک کو پوری دنیا میں پھیلاتے ہوئے اسے ہم سب کی دل کی بہار بنا دے آمین

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر : شاہ بانو میر