کراچی : انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی نے کہا ہے کہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائی، فحاشی، عریانی، رقص و سرور کے پروگرام، ہندوانہ رسم و رواج کی پیروی تفریح کے غرض سے برھتی جا رہی ہے، نہ صرف کم تعلیمی علاقے بلکہ شہر شہر، قصبہ قصبہ اس وبا کا شکار ہو چکا ہے، معاشرے میں پنپنے والی یہ برائیاں آہستہ آہستہ اپنا گھیرائو مزید بڑھا رہی ہیں۔
ہمارے آنے والی نسل مسلسل بے حیائی اور فحاشی کا شکار ہور ہی ہے، نوجوان معاشرے سے باغی ہوتے جا رہے ہیں، اولاد والدین کے ہاتھ سے نکلتی چلی جا رہی ہے نوابشاہ میں صوبائی مجلس عاملہ و شوریٰ کے اہم ترین اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کے ناظم محمد زبیر صدیقی نے کہا کہ ، ایک بچہ اسکول میں داخل ہونے کے پانچ سال بعد ہی اپنے والدین سے لڑنا اور اختلاف کرنا سیکھ جاتا ہے۔
میٹرک تک وہ اختلاف کے بجائے انتشار کا شکار ہونے لگتا ہے، اس یہ محسوس ہوتا ہے کہ نہ جانے اس کے ساتھ کس کس طرح کے ظلم و ستم روا رکھے گئے ہیں، انٹر تک وہ طالبعلم مکمل طور پر اپنے والدین اور معاشرے سے باغی ہوجاتا ہے، اور معاشرے میں پنپنے والی برائیاں اسے اس سختی سے جکڑ لیتی ہیں کہ اب وہ اس اپنے آپ کو الگ نہیں کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پیغام ِ انجمن نے پاکستان کی تاریخ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھا جائے، ہمارا قافلہ نفرت کے خلاف جنگ کرتا رہے گا اور انقلابِ نظام مصطفی کی جدوجہد جاری رکھے گا، اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم صوبہ سندھ عبدالسلام اعوان نے کہا کہ انجمن طلبہ اسلام صوبہ سندھ کی جانب سے سندھ بھر کے 26 اضلاع میں عظیم الشان ہمدردر سازی مہم اور عشرہ حیا، عفت و پاکبازی منعقد کیا جا رہا ہے۔
صوبہ سندھ کی کابینہ کی جانب سے تمام اضلاع کے لئے 12 مہینے کی تحریری پالیسی اور منصوبہ بندی بنائی گئی ، انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے نبیل مصطفائی اور سیف الاسلام، حیدرآباد ڈویژن کے ساجد قادری اور سجاد سومرو، لاڑکانہ ڈویژن کے جنید مصطفی اور طارق تاگر، میرپور خاص ڈویژن طارق شفیق اورعرفان سعیدی، اور سکھر ڈویژن سے عبدالسلام اعوان نے اپنے اپنے ڈویژن کی رپورٹ پیش کی۔
اس کے علاوہ تمام ضلعی ذمہ داران نے اپنے اضلاع کی کارکردگی پیش کی۔صوبہ سندھ کی مجلس مشاورت نے تمام اضلاع کے ذمہ داران کو رپورٹ فائل پیش کی جس میں اب سے ماہانہ کارکردگی تحریر کی جائے گی۔