حیدرآباد (جیوڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حیدرآباد میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈِزیزز کے تیسرے سیٹلائٹ سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر صحت ڈاکتر سکندر میندھرو اور ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ندیم قمر بھی موجود تھے۔
امراض قلب کے ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سوکھے درخت چاہیں، میٹرو بس یا جدید ہسپتال؟ فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔ انہوں نے نون لیگ اور پی ٹی آئی کو نام نہاد جماعتیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیاں جی ٹی روڈ کی سیاست کر رہی ہیں۔
بلاول نے مزید کہا کہ این آئی سی بی ڈی آج کسی بھی انٹرنیشنل ہسپتال کا مقابلہ کر سکتا ہے، آج ہر شخص جدید ترین ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا رہا ہے جو کچھ عرصہ پہلے چند باحیثیت لوگوں کو حاصل تھی، پیپلپز پارٹی کبھی بھی عوامی خدمت سے پیچھے نہیں ہٹی۔
بلاول بولے، ہمارے دل اس وقت بھی ٹوٹے تھے جب آمر نے بھٹو کو پھانسی دی تھی، ہمارے دل اس وقت بھی ٹوٹے تھے جب بی بی کو شہید کیا گیا تھا لیکن دل کا ہسپتال بنا کر ثابت کیا کہ ہم دلوں کو جوڑتے ہیں، توڑتے نہیں، سکھر میں ایس آئی یو ٹی کیساتھ مل کر کڈنی ہسپتال بنا رہے ہیں، ن لیگ کہتی ہے کہ اس نے پنجاب کو میٹرو بس دی ہے۔
پی ٹی آئی کہتی ہے کہ ہم نے خیبر پختوخوا میں ایک لاکھ درخت لگائے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی نے سندھ میں جدید ہسپتال بنائے ہیں جہاں انسانوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے، ہم انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔