کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے میئر وسیم اختر کو 39ویں کیس میں ضمانت ہونے پر کراچی کی سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ رہائی کے موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار سمیت ایم کیو ایم پاکستان کے متعدد رہنماء اور سینکڑوں کارکن ان کے استقبال کیلئے موجود تھے۔
وسیم اختر جیسے ہی جیل کے گیٹ سے باہر نکلے تو کارکنوں نے ان پر گل پاشی کی اور ان کے حق میں شدید نعرہ بازی کی۔ جیل سے رہائی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر کارکنوں کے قافلے کے ساتھ مزار قائد پر حاضری کیلئے پہنچے اور فاتحہ کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل حل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ مینڈیٹ کی پاسداری اور شہر کی بہتری کیلئے مجھ سے جو ہو سکا وہ کروں گا۔
ہمت بڑھانے پر میں کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ خیال رہے کہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے آج میئر کراچی وسیم اختر کیخلاف دہشتگردوں کے علاج میں سہولت کاری کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔ درخواست ضمانت کی سماعت کے موقع پر وسیم اختر کی اہلیہ اور بچے بھی عدالت میں موجود تھے۔
عدالتی فیصلے کے بعد وسیم اختر کے اہلخانہ کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے، انہوں نے وسیم اختر کو گلے لگا کر مبارکباد دی۔ اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ خوشی کی بات ہے کہ وہ کراچی کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
میئر کراچی وسیم اختر ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنماء ہیں۔ 19 جولائی 2016ء کو وسیم اختر کو دہشتگردوں کی معاونت کے الزام میں ضمانت منسوخ ہونے کے باعث کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ وہ 24 اگست 2016ء کو سینٹرل جیل کراچی سے ہی میئر منتخب ہوئے تھے۔