پشاور (جیوڈیسک) اے این پی کے رہنماؤں نے پی ٹی آئی کارکن کے قتل کا مقدمہ میاں افتخار کیخلاف درج کرنے کی مذمت کی ہے۔ اسفند یار ولی کا کہنا ہے ، بتایا جائے کیا نئے خیبر پختونخوا کی بنیاد اسے ایسے اقدامات سے رکھی جا رہی ہے۔
پبی میں فائرنگ سے پی ٹی آئی کارکن فضل حبیب اللہ کے قتل کا مقدمہ سابق صوبائی وزیر میاں افتخار کے خلاف درج ہونے پر اے این پی کے رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ کیا نئے خیبر پختونخوا کی بنیاد ایسے کاموں سے رکھی جا رہی ہے ۔ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے بعد بلدیاتی انتخابات کی کیا قانونی حیثیت رہ جاتی ہے۔
اب تو جماعت اسلامی نے بھی کہہ دیا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ اے این پی کے مرکزی رہنما زاہد خان نے کہا کہ سیاست میں احتجاج ضرور ہوتا ہے تاہم ہمارے رہنماؤں پر قتل کا الزام درست نہیں ، زاہد خان کا کہنا تھا تحریک انصاف نے بلدیاتی الیکشن میں نئے پاکستان کا جنازہ نکال دیا۔