میانوالی (ڈسٹرکٹ رپورٹر) فیسکو میانوالی کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون جاری 30 سے زاہد بجلی چوروں سمیت ڈسٹرکٹ پریس کلب کو بھی بجلی چوری کر نے پر مجموعی طور پر 7 لاکھ روپے جرمانے وصول کر لیئے گئے۔35بجلی چوروں کو سات ہزار سے لیکر30ہزار تک کے بل ڈال دیئے گئے اکثر بجلی چورواپڈا کی پی وی سی کی تار وں سے ڈائریکٹ بجلی چوری کر رہے تھے۔واپڈا فیسکو کا بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے30سے زاہد بجلی چوروں کو رنگے ہا تھوں پکڑ کر جرمانے کے7لاکھ روپے وصول کر لیئے گئے۔بجلی چوروں کی لسٹ میں سرفہرست ڈسٹرکٹ پریس کلب کی بلڈنگ اور ڈسٹرکٹ پریس کلب کی دوکانیں شامل تھیں جوڈائریکٹ پی وی سی کی تار سے بجلی چوری کر رہے تھے۔واپڈا فیسکو کے ایس ڈی اوز مدثر احمد خان اور انکی چیکنگ ٹیم نے میانوالی شہر اور مضافاتی علاقہ جات میں رات کے وقت چھاپے مار کر ڈائریکٹ کنکشن لگا کر بجلی چوری کر تے ہو ئے ڈسٹرکٹ پریس کلب کی بلڈنگ اور ڈسٹرکٹ پریس کلب کی دکانداروں سمیت30 سے زاہد بجلی چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر اُنسے مجموعی طور پر7لاکھ روپے کا جر مانہ صول کر لیا گیا۔بجلی چوری کے مرتکب صارفین کے خلاف صدارتی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر نے کے لیئے متعلقہ تھانہ جات کو مراسلہ جات لک دیئے گئے ہیں۔عوامی سماجی حلقوں نے کہا کہ اگر سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں عمل میں لائی گئیں تو ملک میں بجلی چوری کا کامیاب سدباپ ہو سکتا ہے۔بجلی چوری ٹیم کے مطابق ان بجلی چوروں کے گھروں اور دکانوں کے میٹر دیواروں سے اتار کر بجلی کے پولوں پر لگا دیئے گئے تاکہ واپڈا کی پی وی سی آئوٹ تاروں سے آئندہ بجلی چوری کا خطرہ نہ رہے۔
۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ میانوالی(ڈسڑکٹ رپورٹر)کراچی کے سب سے بڑے میڈیا گروپ رپورٹر زکو ڈی پی او میانوالی کی گاڑی کو کراس کرنا مہنگا پڑگیا۔گاڑیوں کے کاغذات مکمل ہونے اور ویری فیکیشن کے باوجود زیر دفعہ550 چالان کا ٹ دیا گیا۔تھانہ موسیٰ خیل کی پولیس نے صبح8 سے رات گئے تک صحافیوں کو حبس بیجا میں رکھا ،ملک بھر کے صحافیوں کا وزیر اعلی پنجاب سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ، تفصیل کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سٹوری رپورٹرز کو ڈی پی او میانوالی سر فراز احمد ورک کی گاڑی کر اس کر نے کے جر م میں تھانہ مو سیٰ خیل کی پو لیس نے ڈی پی او میانوالی کے حکم پرزیر دفعہ550 چالان کا ٹ کر دو گاڑیاں قبضہ میں لے کر میڈیا کے رپورٹروں کو حراست میں لے لیا۔یہ سٹوری رپورٹرز اپنی دو گاڑیوں میں سوار ہو کر کر اچی سے براستہ ملتان روڈ اسلام آباد جارہے تھے کہ صبح 7:30کے قریب انکی کرا سنگ فتح پو ر کے قریب ڈی پی او میانوالی سرفراز احمد ورک کی گاڑی سے ہوئی جس کے نتیجہ میں سرفراز احمد ورک نے میڈیا کی دو گاڑیوں ہنڈا ویزلBF6946 اور ہنڈا کر اس روڈBF3113 کو روکنے کا حکم دے دیا۔یہ گاڑیاں میانوالی کے علاقے موسیٰ خیل میں پہنچیںتو وہاں تھانہ موسی خیل کی پو لیس نے ان گاڑیوں کو قبضہ میں لے کر تھانہ مو سیٰ خیل میں بند کردیا،ان گاڑیوں کے اصل کاغذات اور ویری فیکیشن مکمل ہو نے کے با وجود موسیٰ خیل پولیس نے ڈی پی او میانوالی کے حکم پرزیردفعہ 550 چالان کاٹ کر ساری رات میڈیا کی ٹیم کو تھانہ میں رکھا جبکہ بعد ازاں مقامی صحافی کی ضمانت پر موسیٰ خیل پو لیس نے رپورٹرز کو تھانہ سے باہر جانے کی اجازت دی ،اگلے روز میڈیا کی ٹیم نے عدالت سے گاڑیوں کی سپرداری کروائی جس کے بعد بمشکل میڈیا کی گاڑیاں ان کے حوالے کی گئیں۔پو لیس ذرائع کے مطابق چالان ڈی پی او میانوالی سرفراز احمد ورک کے حکم پر او ران کے ریڈر مسعود احمد کے کہنے پر ایس ایچ او تھانہ موسی خیل نے کاٹا۔میڈیا سے ڈی پی او میانوالی کا اس نارواسلوک پر ملک بھر کے صحافیوں نے شدید احتجاج کیا اور ڈی پی او اور ڈی پی او ریڈر کے اس رویے پر وزیراعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈی پی او میانوالی سرفراز احمد ورک اور ڈی پی او ریڈر مسعود احمد کے خلاف اگر قانونی کاروائی نہ کی گئی تو پر نٹ میڈیا اور الیکٹرانکس میڈیا کے صحافی پا رلیمنٹ ہا ئوس کے سامنے شدید احتجاج کر یں گے۔