فلوریڈا (جیوڈیسک) امریکی حکام کے مطابق مائیکل گزشتہ 80 سال کے دوران فلوریڈا سے ٹکرانے والا سب سے شدید اور حالیہ تاریخ میں امریکہ سے ٹکرانے والا تیسرا شدید ترین طوفان تھا۔
سمندری طوفان مائیکل فلوریڈا اور جارجیا میں تباہی مچانے کے بعد اب جنوبی اور شمالی کیرولائنا کی جانب بڑھ رہا ہے لیکن طوفان کی شدت میں نمایاں کمی آچکی ہے۔
مائیکل بدھ کی دوپہر فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرایا تھا۔ زمین سے ٹکرانے سے قبل طوفان کی شدت ‘کیٹیگری 2’ سے بڑھ کر ‘کیٹیگری 4’ ہوگئی تھی جو انتہائی شدت کے طوفان سے صرف ایک درجہ کم تھی۔
امریکی حکام کے مطابق مائیکل گزشتہ 80 سال کے دوران فلوریڈا سے ٹکرانے والا سب سے شدید اور حالیہ تاریخ میں امریکہ سے ٹکرانے والا تیسرا شدید ترین طوفان تھا۔
طوفان بدھ کو جب فلوریڈا کی ‘پین ہینڈل’ کے نام سے معروف شمال مغربی ساحلی پٹی سے ٹکرایا تھا تو اس کی ہواؤں کی شدت 249 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ طوفان کے باعث 13 فٹ تک بلند لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائی تھیں۔
طوفان کے بعد 320 کلومیٹر طویل اور 80 سے 160 کلومیٹر چوڑی پین ہینڈل پٹی کے علاقوں میں ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔
سڑکیں طوفانی ہواؤں کے باعث اکھڑنے والے درختوں، کھمبوں اور مکانات کے ملبے سے اٹی ہوئی ہیں جب کہ کئی نشیبی ساحلی علاقوں میں تاحال پانی کھڑا ہے۔
حکام کے مطابق فلوریڈا، الاباما اور جارجیا کی ریاستوں کے طوفان سے متاثر ہونے والے علاقوں میں بدھ کی شام تک ایسے گھروں کی تعداد چار لاکھ سے بڑھ چکی تھی جہاں بجلی کی ترسیل معطل تھی۔
طوفان کے ٹکرانے کے وقت فلوریڈا کے مشہور سیاحتی مقام میکسیکو بیچ پر واقع مکانات چھتوں تک سیلابی پانی میں ڈوب گئے تھے۔
حکام کے مطابق میکسیکو بیچ کے ان 280 رہائشیوں کے متعلق تاحال کوئی اطلاع نہیں ہے جنہوں نے انخلا کے احکامات کے باوجود علاقہ چھوڑنے سے انکار کردیا تھا۔
طوفان کی آمد سے قبل فلوریڈا کی حکومت نے طوفان کے راستے میں پڑنے والوں علاقوں کے پانچ لاکھ رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر نقل مکانی کا حکم دیا تھا۔
لیکن امدادی تنظیم ‘ریڈ کراس’ نے کہا ہے کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق تین لاکھ سے زائد رہائشیوں نے اپنے علاقوں سے انخلا کے احکامات نظر انداز کردیے تھے۔
طوفان سے اب تک دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے ایک شخص فلوریڈا جب کہ ایک 11 سالہ بچی جارجیا میں مکانات پر درخت گرنے سے ہلاک ہوئے۔
حکام کا کہناہے کہ طوفان سے ہونے والے مالی نقصان کا درست اندازہ جمعرات کو دن نکلنے کے بعد ہوگا۔ متاثرہ علاقوں میں لوٹ مار روکنے کے لیے بدھ کی شام سے کرفیو نافذ ہے۔
طوفان کی شدت میں کمی
‘نیشنل ہریکین سینٹر’ کا کہنا ہے کہ زمین پر آنے کے بعد سے طوفان کی شدت میں نمایاں کمی آئی ہے اور اب وہ ‘کیٹیگری ون’ کی شدت کا طوفان رہ گیا ہے۔
سینٹر کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب طوفان کا مرکز جارجیا کے وسطی شہر میکن سے 25 کلومیٹر مشرق میں تھا جو شمال مشرق کی جانب 32 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بڑھ رہا تھا۔
طوفان کے تحت چلنے والی ہواؤں کی شدت اب بھی 96 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے لیکن کی رفتار بدستور کم ہورہی ہے۔
لیکن طوفان کی شدت میں کمی کے باوجود شمالی اور جنوبی کیرولائنا کی حکومتوں نے اپنے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ طوفان کے باعث شدید بارش اور طوفانی جھکڑوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔