واشنگٹن (جیوڈیسک) واشنگٹن کنگ آف پاپ مائیکل جیکسن کی موت کا ذمے دار، کانسرٹ پروموٹر نہیں، امریکی عدالت نے فیصلہ سنا دیا، جیکسن کا خاندان مقدمہ ہار گیا۔ لاس اینجلس کی 12 رکنی جیوری نے جیکسن خاندان کی جانب سے دائر اس درخواست کو خارج کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ کنسرٹ پروموٹر اے ای جی لائیو نے مائیکل جیکسن کے علاج کے لیے ایک نا اہل ڈاکٹر کونریڈ مرے کی خدمات حاصل کر کے غفلت کا مظاہرہ کیا۔
جس سے ان کے خاندان کو شدید نقصان پہنچا۔ آنجہانی پاپ اسٹار مائیکل جیکسن کی والدہ کی جانب سے دائر اس درخواست میں اے ای جی لائیو پر ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد رقم کا دعوی کیا گیا تھا۔ جیوری نے اپنے متفقہ فیصلے میں قرار دیا کہ ڈاکٹر کو نریڈ مرے اس عہدے کے لیے اہل اور معیار پر پورا اترتے تھے۔
ڈاکٹر کو نریڈ مرے نے مائیکل جیکسن کو نیند میں مدد کے لیے نشہ آور دوا دینے کا اعتراف کیا تھا جس پر وہ 4 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ کنگ آف پاپ مائیکل جیکسن 25 جون 2009 و نشہ آوردوا کی زائد مقدار استعمال کرنے سے انتقال کر گئے تھے۔ موت سے قبل وہ لندن میں ہونے والے کانسرٹ شوز کی تیاری کررہے تھے۔