واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر نے وائس ایڈمرل مائیکل ایس راجرز کو قومی سلامتی کے ادارے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا نیا ڈائریکٹر نامزد کر دیا ہے۔ ایک امریکی اخبار کے مطابق صدر باراک اوباما نے مائیکل ایس راجرز کو نیشنل سیکورٹی ایجنسی اور امریکی سائبر کمانڈ کے سربراہ کے طور پر نامزد کیا ہے۔
راجرز اس وقت امریکی بحریہ کے سائبر آپریشن کے سربراہ کے طور پر ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ مائیکل ایس راجرز جنرل کیتھ الیگزینڈر کی جگہ لیں گے۔ ساتھ ہی راجرز یو ایس سائبر کمانڈ کی بھی سربراہی کریں گے۔ کیتھ الیگزینڈر رواں برس مارچ یا اپریل میں ریٹائر ہو رہے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فوری طور پر ایسی کوئی توقع نہیں ہے کہ مائیکل راجرز سکینڈلز میں گھری اس جاسوس ایجنسی میں کوئی بڑی تبدیلیاں کریں گے۔
امریکی سینیٹ نے ابھی مائیکل راجرز کی اس عہدے پر تقرری کے لیے حتمی توثیق کرنا ہے۔ وہ گزشتہ تیس برس سے نیوی سے منسلک ہیں اور الیکٹرانک نگرانی میں انہیں ملکہ حاصل ہے۔ ادھر وزیر دفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ این ایس اے کے لیے یہ ایک انتہائی اہم وقت ہے۔ مائیکل راجرز اپنی غیر معمولی اور منفرد خصوصیات کی وجہ سے اس پوزیشن کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔ یہ ایجنسی ان کی سربراہی میں اپنے اہم مشن جاری رکھے گی اور ساتھ ہی صدر اوباما کی تجویز کردہ اصلاحات پر عملدرآمد ممکن بنائے گی۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ راجرز اپنی ذہانت کی بدولت اس ڈیجیٹل دور میں سکیورٹی کے تقاضوں، پرائیویسی اور آزادی کے مابین ایک اعتدال پیدا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ امریکی کانٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے این ایس اے کی خفیہ دستاویزات عام کرنے پر نہ صرف امریکی عوام بلکہ واشنگٹن حکومت کے متعدد اتحادی ممالک بھی این ایس اے کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اس مخصوص وقت میں این ایس اے کے سربراہ کے طور پر مائیکل راجرز کو ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہو گا کہ وہ اس ایجنسی کے طریقہ کار میں تبدیلی لاتے ہوئے خفیہ معلومات کے حصول اور انہیں محفوظ رکھنے کے لیے کیا حکمت عملی تیار کرتے ہیں۔
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار اور اوباما انتظامیہ کو ماضی میں مشاورت فراہم کرنے والے بروس ریڈل کے بقول سنوڈن سکینڈل کے باوجود صدر اوباما این ایس اے کی نگرانی کے منصوبہ جات کے لیے اپنی بنیادی حمایت کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔
سینٹرل انٹلی جنس ایجنسی اور این ایس اے کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ مائیکل ہیڈن کے مطابق مائیکل راجرز کو اس اہم عہدے پر نامزد کرنے کا فیصلہ اینٹلی جنس کمیونٹی کی بھرپور حمایت کے ساتھ کیا گیا ہے۔
ان کے بقول اس فیصلے سے این ایس اے کی ساکھ بہتر ہو گی اور اس کے کام کے طریقہ کار میں بھی بہتری پیدا ہو گی۔