گرینوبیل (جیوڈیسک) جرمن ڈرائیور مائیکل شوماکر گزشتہ برس دسمبر میں سکئینگ کرتے ہوئے سر پر شدید چوٹیں آنے سے کومے میں چلے گئے تھے جس کے بعد سے اب تک وہ ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
مائیکل شوماکر کے ہوش میں آنے کے بعد ان کے اہلخانہ نے تمام مداحوں کا شکریہ ادا کیا ہے جو اس تمام عرصے میں ان کے لئے دعاگو رہے۔
مائیکل شوماکر کی منیجر زابینے کیہم کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق شوماکر اب بحالی کے طویل عمل کا آغاز کریں گے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں ہسپتال سے کب فارغ کیا گیا اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ شوماکر کو طبی بحالی کے لئے کہاں منتقل کیا گیا ہے۔ 45 سالہ جرمن ڈرائیور مائیکل شوماکر کو 29 دسمبر 2013ء کو سکیئنگ کے دوران حادثے کے باعث شدید دماغی چوٹ لگی تھی۔
ان کا سر ایک چٹان سے ٹکرایا تھا اور ان کا ہیلمٹ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا تھا۔ یہ حادثہ فرانسیسی ایلپس میں میریبل سکیئنگ ریزارٹ میں پیش آیا تھا۔ ڈاکٹروں نے انہیں کوما میں رکھا تھا تا کہ ان کے دماغ میں پیدا ہونے والی سوزش کم ہو سکے۔
ڈاکٹروں کی طرف سے آپریشن کر کے دماغ میں جم جانے والے خون کے لوتھڑوں یا کلاٹس کو نکال دیا گیا تھا تاہم ان میں سے کچھ بہت گہرائی میں موجود تھے۔ مائیکل شوماکر نے 2012ء میں فارمولا ون کیریئر کو خیرباد کہہ دیا تھا۔
اس سے پہلے جرمن ڈرائیور نے فراری ٹیم کی جانب سے مسلسل پانچ ٹائٹلز اپنے نام کئے تھے۔ فارمولا ون کے لیجنڈ ڈرائیور کو کئی بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز بھی حاصل رہا۔