کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ اس وقت بد ترین دور سے گزر رہی ہے، ہمارے لئے موجودہ حالات خلافت عثمانیہ کو کھو دینے سے بھی زیادہ مشکل ہیں، تمام مسلم ممالک اندرونی و بیرونی سازشوں، جنگوں اور خطرات سے دوچار ہیں، ہر روز مختلف دہشت گردی کے واقعات میں صرف مسلمانوں کی ہی شہادتیں ہو رہی ہیں، داعش اور القائد ہ کے نام پر پراکسی وار جاری ہے جس کے ذریعے مخصوص ایجنسیاں اور مختلف فریق مخالف پارٹی کو مارنے کے ساتھ ساتھ عوامی اجتماعات اور عام مسلمانوں کو پلاک کر کے سنسنی پھیلا رہے ہیں۔
ایسے دور میں ، علماء کرام کو چاہیے کہ امت مسلمہ کے موجودہ حالات اور کشمکش سے عوام کو روشناس کروائیں، ہم مستقل مسلم دنیا کے حالات سے بے خبر رہنے کی اداکاری نہیں کر سکتے ہیں، حضور علیہ السلام کی احادیث کے مطابق فسادات شام امت مسلمہ کے لئے آخری دور کی مانند ہوگا اور مصائب سے بھرپور ہوگا، ایسے دور میں کوئی بھی اس جنگ کے اثرات سے بچ نہیں پائے گا، ہمیں اپنے آپ کو بحیثیت قوم اور بحیثیت مملک آنے والے وقت کے لئے تیار کرنا ہوگا، قوم کے رہبر و رہنما علماء کرام ہیں اور ان علماء کرام کے لئے کہا گیا کہ یہ بنی اسرائیل کے انبیا ء کی مانند ہیں، جمعیت علماء پاکستان تمام علماء و عوام اہل سنت کی نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت ہے، ہم دعوت دیتے ہیں علماء کرام آگے آئیں اور قوم کی نگہبانی کریں۔
حیدرآباد میں مختلف سیاسی و مذہبی پروگرامات میں شرکت کے بعد کراچی واپسی کے موقع پر جمعیت علماء پاکستان کی صوبائی ذمہ داران سے اہم امور پر فتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مشرقی وسطی میں ہونے والی ہزاروں ہلاکتوںکا ذمہ دارا مریکہ اور اسرائیل ہے، شام کے موجودہ حالات تباہ کن حد تک خراب ہوچکے ہیں، انسانی زندگی مکمل بے بس کردی گئی ہے، سعودی عرب میں اتحادی فوج کی مشق میں موجود تمام اسلامی ممالک کی فوجوں کو شام و فلسطین کی طرف بڑھنا چاہیے۔
احادیث میں فسادات شام کو آخری وقت کہا گیا ہے، مسلم حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے ہونگے، اس موقع پرجمعیت علماء پاکستان کے صوبائی سینئر نائب صدر عبدالمجید نورانی نے کہا کہ شام میں انسانیت سوز سلوک اور مختلف ممالک کی بمباری کو روکا جائے، جنگ میں ہزاروں بچے، بوڑھے اور عورتیں شہید ہوچکے ہیں، فلسطین میں اسرائیل نے پھر سے نسل کشی کی ابتدا کردی ہے، ہمیں شام و فلسطین کے حالات پر سخت تشویش ہے، شام و فلسطین پر پاکستان کا موقف سامنے آنا چاہیے اور سخٹ انداز میں موجودہ حالات کی نفی کرتے ہوئے عالمی سامراج کو متنبہ کیا جائے کہ جو کچھ مسلم ممالک میں ہو رہا ہے وہ سب کچھ ان کے ممالک میں بھی شروع کروایا جاسکتا ہے، اس موقع جے یو کراچی کے رہنما محمد امین نورانی اور محمد فاروق نورانی بھی موجود تھے۔