واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہےکہ مشرقِ وسطی میں مظاہروں کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق ، لبنان اور ایران میں ہونے والے مظاہروں میں ایرانی مذہبی نظام کی مخالفت کی گئی۔
ایک بیان میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی اور دیگر جگہوں پر ہونے والے مظاہروں کے پیچھے مقامی اسباب بھی ہیں تاہم ان مظاہرین کو مشتعل کرنے میں ایران کا ہاتھ ہے۔
پومپیو نے کہا کہ عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لوگ آزادی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ عراق میں ایرانی مداخلت کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز نے درجنوں افراد کو ہلاک کیا۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے مظاہروں کا بھی یہی حال ہے۔ بیروت میں بھی ایران کی مداخلت جاری ہے۔
یونیورسٹی آف لوئز ول ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ وہ حزب اللہ اور ایرانی مذہبی عناصر کوان کی حکومت سے نکالنا چاہتے ہیں۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایران کے اندر ہونے والے مظاہروں لگتا ہے کہ ایرانی عوام کوایک مخصوص ٹولے نے یرغمال بنا رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مذہبی حکمرانوں کو دیکھتے ہیں جو پیسہ چوری کرتے ہیں۔ ان کے سربراہ آیت اللہ خامنہ ای دسیوں لاکھ ڈالر چوری کررہے ہیں جب کہ ایران کے عوام بھوک اور افلاس سے مررہے ہیں۔
انہوں نے عراق اور لبنان کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مظاہرین کے آئینی مطالبات تسلیم کریں۔ بدعنوانی کا خاتمہ کریں، بے روزگار لوگوں کو ملازمتیں دیں اور سیاسی نظام کی تنظیم نو کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کریں۔