لاہور : تحریک حمایت مظلومین جہاں پاکستان کے زیراہتمام لاہور میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز سکالر سید علی مرتضی زیدی نے کہا کہ ا س وقت دنیا میں بڑی جنگ روس، امریکہ اور ایران کی طرف سے شام عراق ترکی کے محاذ پر جنگ لڑی جا رہی ہے۔
اس جنگ میں امریکہ اقتصادی تباہی کی طرف جا رہا ہے جبکہ مشرق وسطی میں استعماری طاقتیں اپنے اہداف میں ناکام ہوئی ہیں انہوں نے بتایا کہ عالمی طاقتوں کا اصول ہوتا ہے کہ وہ ایک دوسرے پر حملہ کرنے سے گریز کرتی ہیں، اگر وہ اپنے اصول کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو دنیا عالمی جنگ کی طرف جاتی دکھائی آتی ہے، اس لئے سپر پاورز ایک دوسرے پر حملہ نہیں کرتیں۔
علی مرتضی زیدی نے شرکا ء سیمینارکے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آل سعود سے دنیا کو نجات ملنے والی ہے کیونکہ عالمی طاقتیں بالخصوص امریکہ کے نزدیک بھی آل سعود بہت جلد اپنا وجود کھونے والے ہیں آل سعود کے موجودہ سربراہ نے آل سعود کو اس نہج پر لاکھڑا کیا ہے آل سعود چند سالوں میں اپنا جود کھو بیٹھی گی اور یمن کی جنگ کا بھی فیصلہ ہوجائے گا۔
شرکاء کے سوالت کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان یمن کی جنگ میں امریکہ کے اشارہ پر داخل نہیں ہوا اور پاکستان بھی اس بات کا ادراک رکھتا ہے اسے کسی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہیئے ۔ ممتاز سکالر ایک سال کہ کیا داعش ختم ہونے والی ہے کے جواب میں کہا کہ داعش کو عراق تک محدود کیا جا رہا ہے کیونکہ تمام قوتیں نہیں چاہتی کہ داعش کسی ملک کو نقصان پہنچائے تمام ممالک بالخصوص ترکی اور کرد اس بات کا ادراک رکھتے ہیں۔
15 ہزار سے زائد داعشیوں کو قتل کرنا ممکن نہیں ہے، اس لئے انہیں آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔ سید علی مرتضی زیدی کا کہنا تھا ترکی جب داعش کو لا رہا تھا تو پاکستان بتا رہا تھا کہ ہم نے بھی 25 سال تزویراتی گہرائی کیلئے کام کرتے رہے ہیں جس کے نتائج بعد میں بھگتنے پڑے ہیں۔
ترکی کیساتھ پاکستان والا ہی حشر ہوگا اور اگلے چند مہینوں میں ترکی حکومت کا تختہ الٹ سکتا ہے ۔سیمینار میں مرد و خواتین کی کثیر تعدادنے شرکت کی ۔ترجمان تحریک حمایت مظلومین جہاں پاکستان کے مطابق حالات حاضرہ مبنی پروگرامات ماہانہ بنیادوں پر جاری رہے گا۔