واشنگٹن (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کو امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلی فون کال کا تنازع شدت اختیار کرگیا اور امریکا کا کہنا ہے کہ وہ مائیک پومپیو اور پاکستانی وزیراعظم کی بات چیت سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس کے دوران انہوں نے پاکستان میں سرگرم تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔
امریکا کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل کو بڑھاوا دینے میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔
تاہم پاکستان نے وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق جاری کردہ امریکی بیان کو حقائق کے منافی قرار دےکر مسترد کردیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان پاکستان میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، لہذا اسے درست کیا جانا چاہیے۔
اس حوالے سے میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ امریکا مائیک پومپیو اور وزیراعظم عمران خان کی بات چیت سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہے۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے وزیراعظم عمران خان کو جمعرات کو ٹیلفون کیا تھا، جس کے دوران تمام دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی فیصلہ کن کارروائی کی اہمیت پر بات کی گئی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان اچھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق مائیک پومپیو دورہ بھارت سے قبل 5 ستمبر کو پاکستان آئیں گے جہاں وہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے تاہم سرکاری طور پر اب تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔