واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر اوباما نے فون کر کے ہلیری کلنٹن اور ان کے حریف برنی سینڈرز کو وائٹ ہائوس طلب کر لیا جبکہ اوباما نے ہلیری کلنٹن کو ڈیموکریٹک پارٹی کا صدارتی امیدوار نامزدگی پرمبارک باد دی ہے۔ اوباما نے اسے ایک تاریخی انتخابی مہم قرار دیا، ساتھ ہی اوباما نے برنی سینڈرز کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ان کی وجہ سے اقتصادی عدم مساوات اور سیاسی اثر و رسوخ کے غلط استعمال جیسے بہت سے مسائل ایک مرتبہ پھر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
رواں برس آٹھ نومبر کو صدارتی انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔دوسری طرف نیوجرسی میں بھی ہلیری کو کامیاب قراردے دیا گیا۔ کیلیفورنیا میں پرائمریز کا مقابلہ جیت لیا۔ ہلیری نے امریکہ کی تاریخ میں خواتین کے تاریخی لمحے تک پہنچنے کیلئے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہایہ سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ نیویارک میں خوشیاں مناتے ہوئے حامیوں سے انہوں نے کہا آپ کا شکریہ، ہم نے سنگ میل تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
ہمارے ملک کی تاریخ میں پہلی بار کسی اہم پارٹی کی جانب سے کوئی خاتون امیدوار ہوگی۔ برنی سینڈرز جولائی میں ہونے والے پارٹی کے اجلاس میں سپر ڈیلیگیٹس کو اپنی جانب کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ ورمونٹ کے سینیٹر اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہوپائیں گے۔ اس طرح ہلیری کلنٹن اہم امریکی پارٹی کی جانب سے پہلی خاتون امیدوار بننے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے نیوجرسی میں اپنی جیت کے بعد ٹویٹ کیا ’ہر اس لڑکی کے لیے جو بڑے خواب دیکھتی ہے‘ ہاں، تم جو چاہتی ہو وہ بن سکتی ہو‘ یہاں تک کہ صدر بھی۔ آج کی رات تمہاری ہے۔ اے پی پی کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر نینسی پلوسی نے کیلیفورنیا کے ووٹر کی حیثیت سے صدر کے عہدے کے لئے ہلیری کلنٹن کی حمایت کر دی۔ماضی میں جاسکتی تو سب سے پہلے یہ خبر اپنی والدہ کو سناتی۔