کراچی (جیوڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کے کلیدی اقتصادی اشارات کو تسلی بخش قراردیا تاہم عسکریت پسندی اورجرائم کی بڑھتی شرح کوترقی اور سرمایہ کاری کیلیے مستقل خطرہ کہاہے۔
یہ انتباہ عالمی مانیٹری فنڈ نے پاکستان کیلیے 6.7 بلین ڈالرکے بیل آؤٹ لون پیکیج کے حوالے سے رپورٹ کے اجرا کے موقع پر کیا۔ رپورٹ میںپیش گوئی کی گئی ہے کی مالی سال 2014-15 کے دوران شرح نمو تقریباً 3.7 رہے گی جس میں وسط مدتی اضافے کے رجحان کی توقع کی جا رہی ہے۔ رپورٹ میں حوالہ دیا گیاکہ ان دنوں حکومت طالبان سے مذاکرات کررہی ہے تاکہ 7 برس سے جاری شورش کا خاتمہ ہوسکے جس کی نذر اب تک ہزاروں جانیں ہو چکی ہیں۔ دہشت گردی کی نمایاں وارداتوں کے ساتھ ساتھ شہروںمیں ہونے والے جرائم اورفرقہ وارانہ فسادات کے سبب ملک میں امن وامان کی صورتحال غیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اس سے سرمایہ کاری اورشرح نموکو نقصان پہنچ سکتاہے۔ امن مذاکرات نومنتخب وزیراعظم نوازشریف کی انتخابی مہم کابنیادی نکتہ رہا اور اقتدار میں آنے کے بعدانھیں اس ضمن میں بہت معمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔