صرف فوجی عدالتیں قائم کرنے سے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی، شیری رحمان

Sherry Rehman

Sherry Rehman

سکھر (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ کل گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی سندھ کا جلسہ تھا باقی شہروں میں الگ الگ جلسے ہوئے ہیں، اور ہم نے یہ تقریبات سادگی سے بھی منانے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ سےلوگوں کی تعداد کم تھی۔

آئی بی اے سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ گڑھی خدا بخش کا کل کا جلسہ صرف سندھ کیلئے تھا اور ہم نے سادگی سے یہ جلسہ منانے کا اعلان کیا تھا ، جبکہ پنجاب اور باقی شہروں میں الگ الگ جلسے ہوئے ، ہم اس جلسے میں صرف ایک بھٹو کو لانا چاہتے تھے کیوں کہ ملک میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔

محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی 18 اکتوبر کو کہا تھا پارٹی کی پوری قیادت ایک ساتھ ٹرک میں نہیں چاہیئے ، بختاور بھٹو جلسے میں آئی تھیں لیکن اسے سٹیج پر نہیں لائے ، شیری رحمان نے کہا کہ صرف فوجی عدالتیں قائم کرنے سے دہشتگردی کنٹرول نہیں ہو پائے گی۔

اس کےاور بھی طریقے ہیں جو اپنائے جائیں ، فوجی عدالتوں کی بات کو ہضم کرنا پیپلز پارٹی کیلئے بہت مشکل تھا ، لیکن ہم نے حالات کو نظر میں رکھتے ہوئے حامی بھری ہے ، پیپلزپارٹی اپنی پولیس اور فوج کے ساتھ کھڑی ہے ، دہشتگردی انتہا کو پپنچ چکی ہے اور ہماری جھگیوں تک پہنچ چکی ہے ، فوجی عدالتوں کے ڈرافٹ میں اندھی نہیں لگنی چاہیئے ، اور نہ ہی ان کا غلط استعمال ہونا چاہیئے ، جبکہ دہشتگردی کی تشریح کو بھی دیکھنا ہو گا۔