اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں کینگروکورٹس نہیں ہیں،فوجی عدالتوں سےمتعلق غلط فہمی دورہونی چاہیے، فوجی عدالتیں صرف دہشت گردوں کووضاحت یاصفائی کاایک ذریعہ فراہم کریں گی۔
ان عدالتوں میں صرف دہشت گردی کےمقدمات سنےجائیں گے، ضروری نہیں کہ فوجی عدالت میں جوگیااسےسزابھی ہوگی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرتیزی سےعملدرآمدجاری ہے، ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، دہشت گردوں نےسیکیورٹی فورسزاورشہریوں کونشانہ بنایا، پاکستان کاعدالتی نظام انصاف فراہم کرتارہےگا، فوجی عدالتیں انصاف کی فراہمی کا فورم نہیں ہیں۔
ملٹری کورٹس سیاستدان، مدارس، بزنس مین، میڈیاپرسن اور عام شہری کیخلاف استعمال نہیں ہونگی، سانحہ پشاورکےبعدسیاسی جماعتوں میں اتفاق رائےپایاجاتاہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ میں نےکبھی کسی پرالزامات نہیں لگائےلیکن وفاق پرالزامات لگائےجاتےہیں،جوکہتےہیں کہ سیکیورٹی ناکامی کےباعث حملےہوئے،وہ رکارڈدیکھاکریں۔
کراچی ایئرپورٹ اورواہگہ بارڈرحملوں سےمتعلق انٹیلی جنس شیئرنگ کی گئی تھی، صوبوں کےدرمیان انٹیلی جنس شیئرنگ میں بہتری آئی ہے، وفاق ضرورت کےمطابق صوبوں کورینجرزاوردیگرفورسزدیتاہے، اندرون ملک10ہزارفوجی سیکیورٹی کی ذمےداریاں نبھارہےہیں۔