تحریر: ڈاکٹر امتیاز علی اعوان دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے آل پاکستان کانفرس میں تمام سیاسی جماعتیں متفق ہو گئی وزیر اعظم میا ں نو از شر یف فو جی عدالتوں کے قیام کا بل آئینی ترمیم کے لیے اسمبلی میں پیش کر دیا ہے قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں حتمی فیصلہ ممکن ہو سکے گا فوجی عدالتوں کے قیام کا اٹل فیصلہ کر لیا گیا ہے بل آئینی تر میم کے بعد قو می اسمبلی میں پیش کیا جا ئیگا جس کو اکثر یت رائے منظور ہو جا ئے گا دہشت گردی کا صفایا فو جی عدالتوں کے قیام سے ممکن ہے 24 دسمبر کو وزیر اعظم نواز شر یف نے ملک کی تما م اعلی سطحی سیا سی جما عتوں کے اجلا س و مشاورت و خصو صی کے بعد فو جی عدالتوں کے قیام و پلا ن تیار کیا گیا۔
اس مو قع پر ایکشن پلا ن پر عمل در آمد کے لیے وزیر اعظم کی سر براہی میں وفا قی کا بینہ پر مشتمل ایک نگرا ن کمیٹی کے قیام کا بھی فیصلہ ہو چکا ہے اس کے ارکا ن وفاقی وزیر داخلہ چو ہدر ی نثار،وزیر اطلا عات پر ویز رشید،وزیر دفاع خواجہ آصف،اور منصو بہ بند ی کے وزیر احسن اقبال وزیر اعظم کے مشیر سر تاج عزیز بھی شامل ہے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشتگر دی کے خا تمہ کے لیے بڑے بڑے شہر وں میں آپر یشن شر وع کیا جا ئے گا جنا ب خود انسداد دہشتگردی پلا ن کے منصو بہ کا جا ئزہ لینے کے لیے چاروں صو بوں کا دورہ کر یں گئے ایک اور اہم بات جو وزیر اعظم نے اجلا س میں کی وہ یہ کہ شہر یوں کے خلاف ہر قسم کے تشد د کو دہشت گرد ی کے مترادف قرار دیا، اجلا س میں کم عمر ی کی جبر ی شادیوں کو قا بل سزاء جر م قرار دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا دہشتگر دی پلا ن میںوزارت دفاع کو خصو صی معا ونت کی ذمہ داری بھی سو نپی گئی دہشتگر دوں کی ما لی امداد اور بینک اکا ونٹ کی چھا ن بین کے علا وہ مشکو ک کھا تہ جا ت کو بلا ک کر دیے جا ئیں جا نے کا علا ن کے ساتھ ایسے کھا تہ جات کے خلاف فورا کا روائی عمل میں لا ئی جا ئے اجلاس میں وزارت داخلہ نے اسلا م آباد اور چاروں صو بوں سے سات ہزار افراد جن کی سر گر میاں طالبا ن سے ملتی تھی گر فتاری کے احکا ما ت جا ری کر دیے۔
مذکورہ افراد کو تحو یل میں لے کر مکمل چھا ن بین کے لیے مختلف مقا مات پر منتقل کر دیے گئے اور شما لی وزیر ستان میں ضرب عضب آپر یشن میں طالبا ن کے اہم کما نڈروں سمیت متعد د دہشتگر دوں کی ہلا ک ہو چکے ہیں ادھر اسلا م آباد و ملک بھر میں کا لعد م تنظیموں سے ملتی جلتی اور تعلقا ت رکھنے والی تنظیموں کے فنڈز و اکا ونٹ کو ختم کر دیے جا نے کے اعلا ن بھی ہو گا ہے امر یکی ڈرائو ن حملوں میں تین ازبک سمیت آٹھ افراد تا زہ اطلا عا ت کے مطابق جا نبحق ہو ئے ہیں نیشنل پلا ن اور فو جی عدالتوں کے حوالے سے ابھی قا نونی و آئینی پہلووں کا م ہو نا جا ری ہے بلکہ بروز جمعہ اس کے تما م پہلووں کو مد نظر رکھتے ہو ئے پا رلیمنٹ قو می اسمبلی کے اجلا س میں ُ پیش کر دیا منظور ی کے بعد عدالتین اپنا کا م شر وع کر دیں گئیں وزیر داخلہ چو ہدری نثار احمد نے مز ید تین تنظیموں غا زی فو رس،حر کت الجہا د،اسلامی الر شید اور الا ختر ٹر سٹ پر پا بند ی عا ہد کر دی ہے ادھر فو جی عدالتوں کے قیا م کے بارے میں سابقہ چیف جسٹس افتخار چو ہدر ی نے انھیں غیر آئینی قرار دیا ہے۔
Military Courts
ان کا ایک اخبار میں بیا ن 31 دسمبر کی تاریخ میں شائع ہوا تھا جس میں مزید انھوں نے کہا کہ آئین کے تحت فوجی عدالتیں نہیں بنا ئی جا سکتیں ایسا کو ئی بھی اقدام غیر آئینی ہو گا آئین کے منا فی ایسی تر میم نہیں ہو سکتی انھوں نے مز ید کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں عدلیہ کی آزادی بنیا دی ڈھا نچے کا حصہ ہے اس کے مستحکم ہو نے پر مکمل یقین و اعتما د رکھتا ہوں ،جبکہ ادھر پا کستان پیپلز پا رٹی کی رہنما ما ہر قا نون دان سینٹر چو ہدری اعتزاز احسن کی سر براہی کمیٹی نے جس میں تحر یک انصاف کے رہنما حا مد خا ن بھی شامل ہیں بیس نکا تی ایکشن پلا ن پر عملد رآمد کے لیے ضروری آئینی ترامیم پر غور کیا اور ایک ہفتے تک فو جی عدالتوں کے قیام و دیگر امور کے لیے تجا ویز کی تیا ری اب مو جو دہ پا رلیمنٹ سے منظوری دے دی گئی اور نیشنل پلا ن ان ایکشن لا گو ہو جا ئے گا۔
تما م نکا ت پر عملد ر آمد ہو نا شر وع ہو جا ئیگا پا رلیمنٹ سے منظور ی کے ایک ہفتے بعد فو جی عدالتیں کا م کر نا شر وع کر دیں گئیں دہشتگر دی سے نمٹنے کے لیے قو می سطح پر جو اتفا ق رائے پید اہو گئی ہے اس بات کے روشن اامکا نا ت ہیں پی ٹی آئی واپس پا رلیمنٹ میں واپس آجا ئے گئی جس کے نتیجہ میں اسمبلی حا ل میں مز ید عوامی مسا ئل کے حل کے لیے اہم ایشو پر باعث ہو سکتی ہے یہ تما م با تیں پی ٹی آئی پر انحصا ر کر تی ہیں وہ اسے کس انداز سے لیتی ہے جنا ب صدر مملکت ممنو ن نے ایک بیا ن میں کہا ہے کہ پا کستان اور اسکی فو ج دہشتگر دی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑے رہے ہیں اور آخر ی دہشتگر د کے خا تمہ تک جا ری رہے گئی۔
اد ھر وزیر اعظم نو از شر یف کے خد شات بھی درست ہیں اگر دہشتگر دی ختم نہ کی گئی تو ملکی بقا خطرے میں پڑھ جا ئے گئی لہذا دہشتگر دی کے خلاف حالیہ مہم جس میں ضر ب عضب،آپر یشن خیبر ون اور اس کے بعد ملک بڑے شہر وں میں بھی دہشتگر دوں کے خلاف آپر یشن کے امکا نا ت پا ئے جا رہے ہیں پلا ن ہر قسم کی دہشتگر دی جس میں معا شرے میں بسنے والے ہر فرد پر کسی قسم کے تشد د کر نے والوں کے خلاف دہشتگر دی کا ایکٹ استعما ل ہو سکے گا تاہم یہ ان جا گیر داروں ِ، وڈیر وں ، سیا سی و مذہبی انتہا پسند ہ پھیلا نے والوں کو اپنے رویوں ،طور طر یقوں میں مکمل تبد یلی لا نا ہو گئی اور شر انگیز ،شد ت پسندوں کو اجتنا ب بر تنا ہو گا چو نکہ مسلک ،مذہب تنا زعہ سے ہٹ کر زیا دہ تشد د اور اپنے ما ننے والوں کو اب فو جی عدالتوں کے قیام کے بعد جبر و تشد د تقر یر وں میںاستعما ل لب و لہجہ بھی معا شرے میں نفر توں کے فر وغ کا سبب بنتا ہے مسلک ،پر نہیں اکسا سکیں گئے،اول معا شرہ اور بعد ازاں ملک کو تشد د سے پا ک کر نے کے لیے فو جی عدالتوں کے قیا م کے بعد ان رویوں تبد یلی آسکے گئی