کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) فوجی عدالتوں کو غیر آئینی قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے چیئرمین امیر پٹی ‘ سینئر وائس چیئرمین فاروق کمال‘ وائس چیئرمین اسلم خان ‘ صدر محمد سلیمان راجپوت‘ نائب صدر یونس سایانی ‘ سیکریٹری راجہ انور ایڈوکیٹ ‘فائنانس سیکریٹری اقبال ٹائیگر ‘ کراچی ڈویژن کے صدر اقبال چاند ‘ شعبہ خواتین کی سربراہ میڈم انیتا ‘ میڈم تبسم ناز و دیگر نے کہا کہ آئین کی رو سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بجا ہے۔
مگر موجودہ حالات میں اس قسم کے فیصلے قومی مسائل میں اضافے کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے کیونکہ ادارے کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں ‘ سرکاری افسران و اہلکار خرد برد اور سیاستدان و حکمران اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ہیں جبکہ عدلیہ عوامی حقوق کے تحفظ اور انہیں انصاف کی فراہمی کے ساتھ ملک میں آئین پر عملدرآمد اور قوانین کی پاسداری یقینی بنانے میں ناکام ہوچکی ہے اور جب آئین و قوانین کا تصور مٹ جاتا ہے تو پھر فوج کو اپنا کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔
اسلئے موجودہ حالات میں فوجی عدالتوں کا قیام احتساب ‘ انصاف اور سزا کیلئے ناگزیر تھا مگر عدالت کا ان کے وجود سے انکار ظالموں ‘ لٹیروں اور ملک و قوم دشمنوں کے حوصلوں کو مزید تقویت دے گا جس کے بعد سدھار کیلئے صرف جبر کا راستہ رہ جائے جسے سیاستدان اور قوم آمریت قرار دیتی اور پسندیدگی کی نگاہ سے کبھی نہیں دیکھتی ہے۔