فوجی عدالتیں: دو سال توسیع کی آئینی ترمیم آج پیش ہو گی

Parliament

Parliament

اسلام آباد (جیوڈیسک) فوجی عدالتوں کے قیام میں مزید دو سال کی توسیع کے لیے اٹھائیسویں آئینی ترمیم آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔ ترمیم میں پیپلزپارٹی کی چار تجاویز بھی شامل ہوں گی۔ حکومت پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل کی قرارداد بھی پیش کرے گی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج شام چار بجے ہو گا، جس میں فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے ترمیم شدہ اٹھائیسویں آئینی ترمیم پیش کی جائے گی۔

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اس حوالے سے کامیاب مذاکرات کے بعد اجلاس میں پیپلزپارٹی کی چار تجاویز بھی شامل کی جائیں گی جس کے تحت فوجی عدالتوں کی کارروائی میں قانون شہادت کا اطلاق ،ملزم کو گرفتار ی کی وجوہات بتا کر 24 گھنٹوں میں ہی فوجی عدالت کے سامنے پیش کرنے اور ملزم کو وکیل کرنے کا حق دینے کی شقین بھی شامل کی گئی ہیں۔

اجلاس میں تمام پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل سے متعلق قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔کمیٹی فوجی عدالتوں، نیشنل ایکشن پلان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے جڑے ہر معاملے کی نگرانی کرے گی۔