فیصل آباد (جیوڈیسک) وزیر قانون پنجاب راناثنا اللہ نے کہا ہے کہ عسکری اور سیاسی قیادت میں کوئی تناو نہیں اور مکمل ہم آہنگی ہے۔ طالبان کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کی باتیں بھی نامناسب ہیں۔
چیمبر آف کامرس میں ای پولیس اسٹیشن کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ فوج سے تناؤ ابھارنے کے لئے کچھ عناصر دانستہ اور کچھ غیر دانستہ کردار ادا کر رہے ہیں مگر فوج سے ہم آہنگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات پوری قومی قیادت کے اتفاق رائے سے شروع کیا۔ مذاکرات کی کامیابی کی دلیل سیز فائر ہے اور اسلام آباد سبزی منڈی دھماکے کی طالبان نے شدید الفاظ میں مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے اور طالبان سے مذاکرات میں آئین سے باہر کوئی بات نہیں ہو گی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ شرعی اور قانونی طور پر اب لازم ہے کہ طالبان علی گیلانی، شہباز تاثیر اور پروفیسر اجمل خان کو رہا کریں۔