واشنگٹن (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے واضح کیا ہے کہ افغانستان سے ہونے والی ”ڈیل کا مطلب یہ نہیں کہ کسی جرم کی صورت میں کسی امریکی فوجی کو سزا سے استثنی حاصل ہو گا۔ جان کیری نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغان عوام اور پارلیمان اس معاہدے کو منظور کر لیں گے کیونکہ افغانستان کا مفاد اسی میں ہے اور اسی صورت میں افغانستان کو بین الاقوامی اور امریکی تعاون حاصل ہو سکتا ہے۔
جان کیری نے امریکا کے نیشنل پبلک ریڈیو کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ کسی معاہدے کو کامیاب بنانے کے لئے درکار تمام ضروری چیزیں اس معاہدے میں موجود ہیں۔ ہم افغانستان کے مستقبل میں امریکی حصے کے حوالے سے حدود کا تعین کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ واضع رہے کہ جان کیری اور حامد کرزئی کے درمیان دو روزہ مذاکرات میں طے پانے والی ڈیل کی ابھی افغان عوام اور قبائلی رہنماوں کی کونسل لویہ جرگہ سے منظوری باقی ہے۔
جان کیری کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب واشنگٹن اور کابل حکومتیں اگلے برس افغانستان سے غیر ملکی فوجی دستوں کے انخلا کے بعد بھی وہاں امریکی فوجیوں کی موجودگی اور مستقبل کے حوالے سے کسی معاہدے کی منظوری کی کوششوں میں ہیں۔ دوسری جانب واشنگٹن اس ڈیل کی فوری منظوری چاہتا ہے اور اس کے تحت اگلے برس کے اختتام پر افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بعد وہاں امریکی فوج کے قیام میں توسیع کی راہ ہموار ہو جائے گی۔