اسلام آ باد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے ایم ایم قریشی انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈکے مالک اور مضاربہ/مشارکہ کی آڑمیں کروڑوںروپے کے فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث اہم کردارایم مبارک شاہ کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا۔ جبکہ قومی احتساب بیوروراولپنڈی اسلام آبادنے مضاربہ اسیکنڈل میںایک اورملزم حامدنواز کو 15 کروڑ روپے فراڈکے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔ اب تک 140 متاثرین کی جانب سے مذکورہ کمپنی کy خلاف 30 کروڑ روپے کے کلیم نیب خیبرپختونخوامیں داخل کرائے جاچکے ہیں جس میں اضافے کا امکان ہے۔ ملزم کئی افراد کو ان کی جمع پونجی سے محروم کر نے کے بعد دبئی فرارہو گیا تھا تاہم بعدمیں نیب خیبرپختونخوا نے اس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرادیا تھا۔ گزشتہ روزنیب کوخفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تو اسے لاہور ایئرپورٹ پراترتے ہی دھرلیا۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس نے پشاور میں کئی قیمتی پلاٹس خریدے اورفروخت کیے جبکہ اس کے پشاورکے مختلف بینکوں میں 14 اکاؤنٹس کا پتہ چلایا گیا ہے۔
ملزم دبئی میںٹرانسپورٹ کے کاروبار سے منسلک ہے۔ یہ اںیہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ کمپنی کا ڈائریکٹر مشاہد علی پہلے ہی نیب کی تحویل میں ہے۔ نیب خیبرپختونخوانے باقی متاثرین سے اپنے کلیم جمع کرانے کا کہا ہے۔ ادھر قومی احتساب بیوروراولپنڈی اسلام آبادکے گرفتار کردہ ملزم حامدنواز نے گلوبل کنسرن کے نام سے مضاربہ کمپنی بناکر لوگوں سے 15 کروڑ روپے ہتھیائے۔ ملزم نیب کو مطلوب تھااور کئی ماہ سے مفرور تھا۔ نیب ملزم کوآج ریمانڈکے لیے عدالت میںپیش کرے گی۔