ڈیرہ اسماعیل خان (جیوڈیسک) ڈیرہ اسماعیل خان کی سینٹرل جیل پر دہشتگردوں نے حملہ کر دیا، بھاری ہتھیاروں کا استعمال، شدید فائرنگ اور یکے بعد دیگرے دھماکوں کی اطلاعات، 2 پولیس اہلکار زخمی، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیرائو کر لیا، مزید نفری طلب کر لی گئی ڈیرہ اسماعیل خان کی سینٹرل جیل پر دہشتگردوں کے حملے کی اطلاعات ہیں۔ پولیس کے مطابق دہشتگردوں کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ یکے بعد دیگرے 8 دھماکوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
دھماکوں کے بعد آگ کے شعلے اٹھتے نظر آ رہے ہیں۔ دہشتگردوں کے حملے کے بعد پولیس کی جانب سے بھی جوابی فائرنگ کی جا رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔ دہشتگرد جیل کی دیوار توڑ کر اندر داخل ہو چکے ہیں. واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ صورتحال کے پیش نظر مزید نفری اور بکتر بند گاڑیاں بھی طلب کر لی گئی ہیں۔ جیل کے اندر اس وقت 520 قیدی ہیں جن میں سے اکثریت دہشتگردی میں ملوث مجرموں کی بتائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل سینٹرل جیل ڈیرہ اسماعیل خان میں قیدیوں اور پولیس اہلکاروں میں جھگڑا ہو گیا تھا۔ جھڑپ میں 2 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کی جانب سے مشتعل قیدیوں کو منشتر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی تھی۔
کمشنر محمد مشتاق جدون کے مطابق کالعدم تنظیم کے 3 قیدیوں نے ایک بیرک سے دوسری بیرک میں جانے کی کوشش کی۔ اس دوران انھیں پولیس اہلکار نے روکا تو مزید قیدی بھی جمع ہوگئے۔ پولیس اہلکار اپنے پیٹی بند بھائی کی مدد کو پہنچے تو فریقین میں جھگڑا ہو گیا۔ لڑائی میں دو پولیس اہلکار اور کئی قیدی زخمی ہوئے جبکہ مشتعل قیدیوں نے بیرکوں میں جانے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم بعد میں قیدیوں اور پولیس افسران میں مذاکرات کے بعد قیدی بیرکوں میں واپس چلے گئے تھے۔