اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی کابینہ اور قومی اقتصادی کونسل کے پہلے اجلاس آج ہو رہے ہیں جن میں نئے مالی سال کیلئے وفاق اور صوبوں کے دس کھرب روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروگراموں کی منظوری دی جائے گی۔ وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس ساڑھے دس بجے اسلام آباد میں ہوگا جس میں بجٹ ، لوڈ شیڈنگ ، امن و امان حکومت کے پہلے سو دن کے اہداف اور ہفتے میں دوچھٹیاں ختم کرنے کی تجویز سمیت دیگر اہم امور زیر بحث آئیں گے۔
دوسری جانب صدر زرداری نے وزیر اعظم نواز شریف کی ایڈوائس پر قومی اقتصادی کونسل تشکیل دے دی ہے جس کا پہلا اجلاس دوپہر بارہ بجے اسلام آباد میں ہو گا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی بھی شرکت کریں۔ ذرائع کے مطابق وفاق کا پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کیلئے مختص رقم پانچ کھرب روپے سے بڑھنے کا امکان ہے۔ صوبوں کے ترقیاتی پروگرام کے لئے پانچ سو پینتالیس ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں پانی و بجلی کے شعبے کے لئے ایک سو تین ارب روپے سے زیادہ رقم مختص کی جاسکتی ہے۔نئے مالی سال میں ایٹمی توانائی کمیشن کے لئے ساٹھ ارب روپے اور ایچ ای سی کے لئے باون ارب ساٹھ کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے لئے اٹھائیس ارب روپے، وزارت خزانہ کے ترقیاتی اخراجات کے لئے انیس ارب روپے ، وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے لئے دو ارب ستر کروڑ روپے ، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے لئے پانچ ارب پچاس کروڑ روپے ، وزارت صنعت کے لئے ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے ، وزارت تعلیم و تربیت کے لئے چوہتر کروڑ روپے ، وزات مذہبی امورکے جاری۔
اخراجات کے لئے پچپن کروڑ باسٹھ لاکھ روپے مختص کئے جائیں گے۔ وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے جاری اخراجات کے لئے سڑسٹھ کروڑ پینتیس لاکھ روپے اور اسلامی نظریاتی کونسل کے لئے چھیاسٹھ کروڑ دس لاکھ روپے مختص ہونگے۔