کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات نے کسی منصوبہ بندی کے بغیر 18ارب کے منصوبے کو ایک بار پھر سرد خانہ کے نذر کردیا ،عوامی رد عمل سے بچنے کے لئے شہر کراچی کے 2بڑے برساتی نالوں پر کام کا آغاز کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بارشوں کے دوران شدید عوامی ردعمل کے بعد وزیر بلدیات نے گجر نالے پر 18 ارب سے شروع کئے جانے والے منصوبے کو ایک بار پھر سرد خانے کی نظر کرکے کراچی کے 2 بڑے برساتی نالوں گجر نالہ اور منظور کالونی نالہ سے تجاوزات غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے کے لئے کاموں کا آغاز کردیا اور ضلعی انتظامیہ نے مکانات مہندم کرنا شروع کردیئے جبکہ گجر نالے سے مکانات کو مہندم کرنے کے کاموں کو ضلعی انتظامیہ 2ماہ میں مکمل کرے گی جہاں 10ہزار سے زائد مکانات موجود ہیں ۔جبکہ شہر کے دوسرے بڑے برساتی نالے منظور کالونی نالہ پر بھی کام کو ایک ماہ میں مکمل کرنے کی مدت طے کی گئی ہے جس کے بعد کے ایم سی حاصل ہونے والی جگہوں پر پروجیکٹ رپورٹ تیار کرے گی ۔
وزیر بلدیات نے گجر نالوں پر تعمیرات کے خاتمے کے بعد دونوں اطراف 60،60فٹ روڈ تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ کے ایم سی کے ذرائع کے مطابق تجاوزات کے بعد حاصل ہونے والی جگہوں پر صر ف20،20فٹ روڈ ہی تعمیر کی جاسکتی ہے ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اور وزارت بلدیات نے تاحال شہر کراچی کے دونوں بڑے برساتی نالوں کے اطراف سڑک دیوار اور سڑک کی تعمیر کے لئے تاحال کسی قسم کا بجٹ بھی نہیں رکھا ہے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ اور محکمہ فنانس کو کوئی سمری بھجی گئی ہے لگتا یوں ہے کہ صرف عوامی رد عمل کو روکنے کے لئے نالوں کے اطراف تجاوزات اور تعمیرات کے خاتمے کا کام کسی منصوبہ بندی کے بغیر شروع کیا گیا ہے۔