کراچی (جیوڈیسک) وزیر صحت نے تھر میں قحط وخشک سالی سے ہلاکتوں کا نوٹس لیتے ہوئے طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھر ایک بارپھر قحط وخشک سالی کی لپیٹ میں آ گیا ہے جس کی وجہ سے اموات کی شرح میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے، تھر، مٹھی اور دیگرعلاقوں میں 6 ماہ قبل قحط وخشک سالی کی وجہ سے سیکٹروں بچے زندگی کی بازی ہارگئے تھے۔
اب ایک بارپھر عوام کو خشک سالی کا سامناہے دوسری جانب سرکاری اسپتالوں میں دوائیں اور ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے تھر کے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مٹھی کے سول اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق تھر سمیت دیگر ملحقہ علاقوں میں درجنوں افراد قحط وخشک سالی سے متاثر ہوئے ہیں۔
جنھیں اسپتالوں میں منتقل کرنیکی اشد ضرورت ہے لیکن متعلقہ حکام مریضوں کو داخل نہ کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں، وزیر صحت نے تھر کے عوام کو طبی سہولتوں کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران کو انھیں ہر ممکن علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ کے افسران کا کہنا ہے کہ تھر کے عوام کو ایک بار پھرپانی، غذائی اور دواؤں کی قلت کا سامنا اور علاج کی شدید ضرورت ہے ، حکومت کی جانب سے تھر، مٹھی اور دیگر ملحقہ علاقوں کو نظر انداز کرنے کے باعث تھر کے عوام کو ہر سال ایسے ہی حالات و مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن حکومت اور محکمہ صحت نے آج تک اس سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں۔