کراچی (جیوڈیسک) سندھ میں کابینہ کی تشکیل کے بعد وزیر اعلی سندھ کے تھانوں اور سرکاری دفاتر کے طوفانی دورے ، پے در پے اجلاس اور کابینہ اراکین کا اپنے سرکاری دفاتر کے حصول تک سب کچھ ہو رہا لیکن نہیں ہو رہا تو وزرا کے محکموں کے قلمدان کا اعلان۔ وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور انکی نو منتخب کابینہ سندھ میں امن و امان کو اپنے ایجنڈے میں سر فہرست قرار دیتے رہے ہیں۔
اور یہی وجہ ہے کہ اب تک اس ضمن میں پے در پے اجلاس اور پولیس افسران کی سرزنش جاری ہے۔ وزیر اعلی ہائوس میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران سید قائم علی شاہ نے پولیس آپریشن اور انویسٹی گیشن کے حوالے سے پیچیدگیاں دور کرنے کے لیئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ یہ کمیٹی 15 روز میں اپنی سفارشات وزیر اعلی سندھ کو پیش کرے گی۔