کراچی (جیوڈیسک) سابق وفاقی وزیر پٹرولیم، چیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور سندھ کابینہ کے اہم رکن ڈاکٹر عاصم حسین کو رینجرز کے حوالے کردیا گیا۔
انہیں انسداد دہشتگردی عدالت میں 12 سے 1 بجے کے درمیان پیش کیے جانیکا امکان ہے ،رینجرز کی جانب سے ڈاکٹرعاصم کو 90 روز کیلئے نظر بندی مرکز میں رکھنے کی اجازت لی جائے گی۔
ڈاکٹرعاصم پردہشت گردوں کی مالی معاونت،چائنا کٹنگ کےالزامات ہیں۔ گزشتہ روز حساس ادارے کے اہلکاروں نے ڈاکٹر عاصم حسین کو کلفٹن بلاک ایک میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے آفس کے باہر سے حراست میں لیا تھا۔
ڈاکٹر عاصم حسین، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے قریبی ساتھیوں میں تصور کئے جاتے ہیں جبکہ عاصم حسین کے مبینہ طور پر میگا کرپشن میں ملوث ہونے کے الزام میں نیب نے کچھ عرصہ قبل انہیں باقاعدہ نوٹس جاری کرتے ہوئے بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کیا تھا، تاہم وہ نیب کے سامنے پیش ہونے کے بجائے بیرون ملک چلے گئے تھے۔
وہ چار روز قبل ہی وطن واپس پہنچےتھے اور دوبارہ بیرون ملک جانا چاہتے تھے۔ ان پر یہ بھی الزام تھا کہ وہ وزیر پیٹرولیم کے عہدے پر رہتے ہوئے بھی بڑے پیمانے پر کرپشن کی۔ پیٹرولیم کمپنیوں کو فائدہ پہنچا کر عوام کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا، عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کئی سی این جی اسٹیشن اور پیٹرول پمپ کےلائسنس جاری کرائےجبکہ سندھ ہائر ایجوکیشن میں بھی بڑے پیمانے پر خورد برد کی گئی ہے۔