کراچی : وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ کے رکن وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے مدارس اور شعائراسلام کی توہین پر مبنی بیان کے حوالے سے پریز رشید کے ترجمان کے وضاحتی بیان کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ وزیر اطلاعات کا مدارس اور علماء سے بغض ظاہر ہوچکا ہے۔
پرویز رشید نے جس انداز میں لاکھوں مدارس کے طلبہ کی دل آزاری اور شعائر اسلام کا تمسخر کیا اسی طرح انہیں معافی اور تجدید اسلام کی ضرورت ہے،علوم دینیہ وشرعیہ اور قرآن وحدیث کی اس طرح کی توہین کی جسارت تو کفار بھی نہیں کرسکتے۔جمعرات کو جامعہ بنوریہ سے جاری اعلامیے میں ”پرویز رشید کے ترجمان کی جانب سے وضاحتی بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے کہاکہ وزیر اطلاعات سے علماء کرام کی نہ ذاتی اور نہ سیاسی کوئی دشمنی ہے بلکہ علماء کرام اس غلطی کی نشاندہی کررہے ہیں۔
جو ان سے سرزد ہوئی ہے ، پروزیر رشید کے ترجمان اور خود پرویز رشید کے بیان سے یہ واضح ہوتاہے کہ انہیں اپنے الفاظ پر کوئی پچھتاوا نہیںبلکہ انہوں نے ایسا جان بوجھ کر کیاہے ، جبکہ وزیر اعظم کی جانب سے تاحال پرویز رشید کے اس اہانت آمیز بیان پر کوئی بھی ایکشن نہیں لیا اور نہ ہی وزیر اعظم نے اپنی پوزیشن واضح کی ہے، انہوںنے کہاکہ پرویز رشید جب تک پوری قوم بالخصوص مدارس دینیہ کے 50 لاکھ سے زائد طلبہ سے معافی اور تجدید کلمہ نہیں کرتے علماء کرام سراپا احتجاج رہیں گے، انہوںنے کہاکہ تعمیری تنقید کو اہل مدارس نے ہردور میں خوش آمدید کہاہے۔
مگر پرویز رشید کی تنقید تعمیری نہیں بلکہ مدار س اورعلماء کے خلاف دل میں موجود بغض کو ظاہر ہوا ، انہوںنے کہاکہ پرویز رشید کا بیان کسی تاویل و تفسیرکی ضرورت نہیںصریح الفاظ میں علوم قرآنی او احادیث کے اداروں کو جہل کی یونی ورسٹیاں قرار دیا اور عقیدہ آخرت ، پنجگانہ اذان کا تمسخر کر کے اپنے نامہء اعمال میں سیاہی بکھیری ہے۔ جب تک پرویز رشید معافی نہیں مانگتے کوئی بھی وضاحت قابل قبول نہیں ، پرویز رشید کسی دینی ادارے کے فارغ تحصیل ہوتے تو اس جہالت اور کفر کا ارتکاب نہیں کرتے۔