اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزارتوں کے درمیان کاٹن سیکٹر اور ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) پر تنازع کھڑا ہو گیا۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے کاٹن کا شعبہ مانگ لیا جبکہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے ای ڈی ایف وزارت تجارت سے لے کر انہیں دینے کا مطالبہ کر دیا ہے تاہم وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2 ہفتے میں تنازع حل کر لیں گے، ملک میں مشترکہ ٹیم بنانے کی ضرورت ہے، تمام شعبے ایک دوسرے سے منسلک ہیں مگر سب کو ایک وزارت میں ضم نہیں کیا جا سکتا۔ باوثوق زرائع کے مطابق اس وقت وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مختلف شعبوں کا تنازع چل رہا ہے۔
جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل پالیسی منظور نہیں ہو رہی اور کابینہ کے اجلاس میں زیربحث لانے کے بعد واپس کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات احسن اقبال کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ ان تنازعات کو حل کرکے رپورٹ کابینہ میں جمع کرائیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے مطالبہ کیا ہے کہ کاٹن کا شعبہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری سے لے کر ان کی وزارت کو دیا جائے کیونکہ اٹھارویں ترمیم سے پہلے کاٹن سیکٹر وزارت خوراک کے پاس تھا تاہم اٹھارویں ترمیم میں یہ وزارت تحلیل کر دی گئی جس کے بعد یہ شعبہ ٹیکسٹائل کو دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کاٹن ایک فصل ہے اور تمام فصلیں وزارت قومی غذائی تحفظ کے پاس ہیں تو کاٹن بھی انہیں ملنی چاہیے جبکہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کا موقف ہے کہ کاٹن کی وجہ سے ٹیکسٹائل کی صنعت چل رہی ہے اس لیے ہم اس شعبے کو نہیں دے سکتے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل کی وزارت نے مطالبہ کر رکھا ہے کہ ای ڈی ایف میں تمام فنڈنگ ایکسپورٹ ٹیکسٹائل کے شعبے سے ہورہی ہیں اس لیے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ بھی وزارت تجارت سے لے وزارت ٹیکسٹائل کو دیا جائے اور یہی وزارت ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سے حاصل ہونے والی رقم خرچ کرے۔
ذرائع کے مطابق ان 2 تنازعات کی وجہ سے ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے، اس حوالے سے جب ’’ایکسپریس‘‘ نے وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ وہ 2 ہفتے میں اس تنازع کو حل کر دیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ جدید ٹیکسٹائل پالیسی لائی جائے اس لیے شراکت داروں سے مزید مشاورت کی جائے گی، امید ہے کہ ٹیکسٹائل پالیسی کے آنے بعد ٹیکسٹائل سیکٹر مزید بہتر ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ کاٹن کے حوالے سے وزارت قومی غذائی تحفظ نے مطالبہ کیا ہوا ہے، دنیامیں کام انٹر منسٹری نیچر کے تحت کیے جا رہے ہیں، وزارت یہ نہیں کہہ سکتی کہ یہ ہمارا موضو ع ہے اس لیے اس کو ہمارے ساتھ ہونا چاہیے، پالیسی میں وزارت قومی غذائی تحفظ، تجارت اور ٹیکسٹائل میںجو تعلق ہے ان کو منصوبہ بندی سے کام کرنا ہو گا، منصوبہ بندی ڈویژن غیرجانبدار ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک عمل درآمد نہ ہو تو پالیسی چھاپنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، تمام شراکت داروں سے مشاورت کے بعد بہتری آئے گی۔