اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ایگزکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) کو لوگوں کو ہراساں یا خوش کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا رہا۔
ای سی ایل میں نام کے اندراج یا اخراج کے عمل کو آسان بنایا جائے۔ ای سی ایل اور بلیک لسٹ کا ایک ساتھ ہونے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
پاسپورٹ ڈائریکٹریٹ اس فہرست کو ختم کرکے ایک ہی فہرست رکھیں۔ وزیر داخلہ نے حکم دیا کہ وزارت ایک ماہ کے اندر ایک فہرست بنانے کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرے۔
کسی بھی شخص کا نام جائز وجوہات کے بغیر ای سی ایل میں شامل نہیں ہوگا۔ متعلقہ محکموں نے ایک ماہ میں جواز پیش نہ کیا تو نام نکال دیئے جائیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا، ای سی ایل کے اعدادوشمار کے حوالے سے موثر نظام بنائے جبکہ غیر ملکی این جی اوز کی آن لائن رجسٹریشن کا طریقہ کار بھی بنایا جائے۔